سپریم کورٹ کا حکم نظر انداز ،ای او بی آئی 18 ارب روپے سے زائد پروجیکٹس پر کام میں تیزی لانے میں ناکام

پیر 6 اپریل 2015 13:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) ایمپلائز اولڈ ایچ بینفٹس انسٹی ٹیوٹیشن ( ای او بی آئی ) سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ملک بھر میں 18ارب روپے سے زائد پروجیکٹس پر کام میں تیزی لانے میں ناکام ہو گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 25 فروری کو جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی وفد نے ای او بی آئی کو ہدایت کی تھی کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے پروجیکٹس کو مکمل کرے تاکہ ان پروجیکٹش سے پیدا ہونے والے فوائد کو لیبر فورس کے لئے استعمال کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے ای او بی آئی کے ملازمین کو 3600 روپے کی پنشن کو ” نامعقول “ اور ” ناجائز “ قرار دیا ۔ ای او بی آئی کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ اراضی سکینڈل کی وجہ سے میگاپروجیکٹس متاثر ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ٹرسٹی جو تمام فیصلوں کا ذمہ دار ہے اس کو 11 جون 2013 کو ختم کر دیا گیا تھا اور تمام ممبران کو ایف آئی آر میں نامزد کر دیا گیا ہے ۔ ایف آئی اے اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ ای ای بی آئی نے کیسے کراچی میں 5 ایکڑ کی اراضی 2 ارب روپے کے عوض خریدی جبکہ اس کی 2013 میں حقیقی قیمت 700 ملین روپے سے زائد نہیں تھی ۔

متعلقہ عنوان :