ایل این جی کا استعمال شروع ہونے سے قبل ہی کمپنی نے 6 دن میں 16لاکھ 32ہزار ڈالر کمالئے

اتوار 5 اپریل 2015 19:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 اپریل۔2015ء) عوام نے کچھ کھایا نہ پیا جبکہ نہ ہی گلاس توڑا پھر بھی یومیہ دو لاکھ 72ہزار روپے جرمانہ، ایل این جی آئی نہیں جبکہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی نے 6روز میں مفت کے 16لاکھ 32ہزار ڈالر کمالئے۔ معاہدے کے مطابق ایل این جی آئے یا نہ آئے، سوئی سدرن گیس کمپنی یومیہ دو لاکھ 72ہزار ڈالر یومیہ کے حساب سے کیپیسٹی چارجز اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کو ادا کرنے کی پابند ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی کے کپیسٹی چارجز نے کچھ کھایا نہ پیا گلاس توڑا بارہ آنے والے محاورے کو بھی غلط ثابت کر دیا ہے۔ حکومت کی پالیسی کی روشنی میں قطر سے درآمد کی جانے والی ایل این جی ابھی آئی نہیں بلکہ ابھی تو پی ایس او اور قطری کمپنی کے مابین ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ ہی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اینگرو ایل این جی کمپنی کے دو لاکھ 72ہزار روپے کپیسٹی چارجز یکم اپریل سے شروع ہو گئے ہیں جس کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی نے (معاہدے کے مطابق) اینگرو کو بینکوں میں 5کروڑ ڈالر کی متبادل ایل سی کھلوا کر دی ہے۔

یوں اینگرو نے ایل این جی کو ری گیسی فائی کئے بغیر آج تک 16لاکھ 32ہزار ڈالر کمالئے ہیں بلکہ ابھی 25اپریل سے قبل قطر سے ایل این جی آنے کا کوئی امکان نہیں اور اینگرو ایل این جی ٹرمینل کمپنی یومیہ مفت کا دو لاکھ 72ہزار ڈالرجرمانہ سوئی سدرن گیس کمپنی سے وصول کرتی رہے گی جو کہ یقینی طور پر یہ رقم حکومت صارفین سے وصول کرے گی۔

متعلقہ عنوان :