پاکستان میں ظالموں کے خلاف مظلوموں کو اکٹھا ہونا ہوگا،جب تک کسانوں کا راج نہیں ہوتا ملک میں خوش حالی نہیں آسکتی،سراج الحق ،صبح و شام محنت کرنے والے کاشتکاروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں،اسلام آباد کے ایوانوں میں پہنچے والے نمائندے وعدے تو کرتے ہیں پورے نہیں کرتے ،انقلاب قوم کا مقدر ہے ،لوڈ شیڈنگ حکمرانوں کے بددیانت ہونے کی نشانی ہے ، ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت نہ کرنے والے سب سے بڑے منافق ہیں،” کسان کنونشن “ سے خطاب

اتوار 5 اپریل 2015 18:53

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ظالم و مظلوم کی لڑائی ہے ظالموں کے خلاف مظلوموں کو اکٹھا ہونا ہوگا،جب تک کسانوں کا راج نہیں ہوتا ملک میں خوش حالی نہیں آسکتی،صبح و شام محنت کرنے والے کاشتکاروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں،اسلام آباد کے ایوانوں میں پہنچے والے نمائندے وعدے تو کرتے ہیں پورے نہیں کرتے ،انقلاب قوم کا مقدر ہے ،لوڈ شیڈنگ حکمرانوں کے بددیانت ہونے کی نشانی ہے ،مراعات یافتہ طبقوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں غریب کا بچہ گندگی کے ڈھیر سے رزق تلاش کرتا ہے،ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت نہ کرنے والے سب سے بڑے منافق ہیں ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی ضلع خانیوال کے زیر اہتمام نواحی علاقہ وجھیانوالہ میں منعقدہ ” کسان کنونشن “ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گندم کے ایک ایک دانے پر کسان کا خون پسینہ خرچ ہوا ہے اگر حکومت نے گندم کا آخری دانہ تک نہ خریدا تو ہم لاکھوں کاشتکاروں کے ہمراہ سائیکل،اونٹوں،بیل ریڑھیوں پر نکل کر ایوانوں کا رخ کریں گے۔

شوگر مل مالکان کسانوں کے واجبات ادا کریں کسانوں کو مفت بجلی مہیا کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک معاشی،سیاسی دہشت گردی کا شکار ہے عوام کی طاقت سے ہم ظالموں کے ہاتھ روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے دیگر نعمتوں کے ساتھ ساتھ دریاؤں کی نعمت سے بھی نوازاہے پھر بھی اس ملک میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہو تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکمران مخلص اور دیانتدار نہیں ہیں۔

حکمران عوام کو صاف پانی نہیں مہیا کرسکتے ہیں جب تک عوام کو پینے کاصاف پانی نہیں مل جاتا میں بھی صاف پانی نہیں پیوؤں گا۔انہوں نے کہا 18کروڑ عوام انصاف،صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ملک پر صرف 550لوگ قابض ہیں ۔لااللہ کی بنیاد پر حاصل کیے گئے ملک میں سودی نظام رائج ہے فحاشی و عریانی کا دود دورہ ہے عدالتی نظام میں انصاف نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے ایک عام آدمی چیف جسٹس کے سائے تک نہیں پہنچ سکتا ہے ہم اس ملک میں اسلامی نظام رائج کریں گے ہم حضرت عمر فاروق  کی طرز کا نظام رائج کریں گے جہاں چیف جسٹس کے ہاتھ میں امریکی کتاب کی بجائے قرآن پاک ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں جبکہ ہمارے بچے گندگی کے ڈھیر سے اپنا رزق تلاش کرتے ہیں جو اس ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت نہیں کرتا وہ بھی سب سے بڑا منافق ہے۔انہوں نے کہا حکومت نے بڑے بڑے مگر مچھوں کے قرضے معاف کر دیے ہیں غریبا ور چھوٹے زمینداروں کے قرض بھی معاف کردینے چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایوانوں میں ایسے لوگ پہنچتے ہیں جو کہ وعدے تو کرتے ہیں لیکن پورے نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کسانوں کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں کسانوں پر جی ایس ٹی قبول نہیں ہے کسانوں کو بجلی مفت مہیا کی جائے کسان ترقی کرے گا تو ملک خوش حال ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں خراب حالات کا فائدہ ہمیشہ امریکہ و اسرائیل نے اٹھایا ،سعودی عرب کا دفاع عالم اسلام کی ذمہ داری ہے ہر مسلمان حرمین شریفین کی حفاظت کو اپنے لیے سعادت سمجھتا ہے ۔او آئی سی آخر کس مرض کی دوا ہے یمن اور سعودی عرب مصالحت کیلئے پاکستان اورت ترکی کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔