Live Updates

تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کردیا ، یمن کے معاملے پر مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے ، مکہ اور مدینہ کیلئے جان بھی حاضر ہے ، یمن جنگ مسلمانوں کے خلاف سازش ہے ، الطاف حسین باز نہ آئے تو لندن کی عدالت میں تمام ثبوت پیش کریں گے ، (ن) لیگ نے الیکشن میں 70 لاکھ جعلی ووٹ پول کرائے ، عمران خان کی پریس کانفرنس

اتوار 5 اپریل 2015 18:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکہ مدینہ کیلئے جان بھی حاضر یمن جنگ میں کودنے کی مخالفت کریں گے،یمن جنگ مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے، ہم یہ آگ بجھائیں،جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہیے بلکہ تاریخ سے سبق سیکھیں، امریکہ کی جنگ سے ہمیں 100 ارب کا نقصان ہوا اور افغان جہاد سے کلاشنکوف اور ہیروئن کلچر پاکستان میں آیا،الطاف حسین کی حرکتیں سب جانتے ہیں اب کسی کارکن پر حملہ ہوا تو ثبوت لے کر برطانیہ عدالت میں الطاف حسین کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے،ایس ایس پی نیکوکارا قوم کے ہیرو ہیں ،پولیس بلاول ہاؤس یا رائیونڈ کے دربان نہیں، نیکوکارا کا کیس تحریک انصاف لڑے گی،70لاکھ جعلی ووٹوں کے موقف پر قائم ہیں،سڑکوں، اسمبلی اور جوڈیشل کمیشن میں آوز بلند کریں گے،کراچی میں خوف و دہشت کی فضا ختم ہو چکی،عمران اسماعیل کے ہمراہ ہر جگہ جاؤں گا،ایم کیو ایم سے جمہوری جماعت بننے کی امید تھی جو پوری نہ ہوئی، الیکشن لڑنا ہمارا بھی حق ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کو بنی گالامیں پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایس ایس پی نیکوکارا کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاکستان کی پولیس بلاول ہاؤس یا رائے ونڈ کے ملازم نہیں، 30اگست کی رات لوگ مر رہے تھے، گولیاں چلیں، ایسے آفیسرز قوم کو نہیں چاہیئیں جو قوم پر گولیاں چلائیں، ہمیں درباری نہیں بلکہ قانون پر چلنے والے افسران چاہیئیں، ایس ایس پی نیکوکارا قوم کے ہیرو ہیں، ہم ان کا کیس بھرپور انداز میں لڑیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم سے امید تھی کہ اب ایم کیو ایم کے پاس جمہوری پارٹی بننے کا سنہری موقع ہے وہ نوگو ایریا، خوف اور دہشت دی فضاء کو ختم کریں گے، الیکشن لڑنا ہمارا حق ہے، دو مرتبہ ہمارے امیدوار عمران اسماعیل پر حملہ ہوا، یہ ایم کیو ایم کا پرانا وطیرہ ہے کہ انہوں نے فوراً کہہ دیا کہ یہ عوام نے اٹیک کیا وہ ایم کیو ایم کے کارکن نہیں تھے، ہم جانتے ہیں کہ کراچی کے عوام پڑھے لکھے اور باشعور شہری ہیں، یہ دونوں اٹیک پورے پلان سے ہوئے ہیں، میڈیا میں یہ بھی رپورٹ ہوا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان تصادم ہوا، یہ سراسر جھوٹ ہے، یہ تصادم نہیں بلکہ ایک حملہ تھا، ہم 120 دن اسلام آباد میں بیٹھے رہے کچھ نہیں ہوا، ہم نے اپنے کارکنان کو سختی سے جوابی کارروائی سے روکا ہے، عوام اچھے طریقے سے جانتی ہے کہ حملے کرنے والے کون ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ میرے کسی کارکن پر تشدد ہوا تو وکلاء کی پوری ٹیم تیار بیٹھی ہے، ثبوت لے کر برطانیہ کی عدالت میں جائیں گے، برطانیہ کے قانون میں لوگوں کو اکسانا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آگے نہیں بڑھے گا تو ملک ترقی نہیں کر سکتا، خوف اور تشدد کا ماحول ہو گا تو پاکستان میں کوئی بھی سرمایہ کار نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں خود کراچی آؤں گا وہاں کے لوگوں کو کہنے جا رہا ہوں کہ وہاں خوف و دہشت کی فضا ختم ہو گئی ہے، عمران اسماعیل جہاں لے کر جائیں گے وہاں ہی جاؤں گا۔ عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کے معاملے میں تمام پاکستانیوں کا رشتہ ہے، مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ جیسی مقدس جگہوں کیلئے ہر شخص جان قربان کرنے کو تیار بیٹھا ہے،یہ مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے، ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ہم یہ آگ بجھائیں،ہمیں یمن جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہیے بلکہ تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے، امریکہ کی جنگ سے ہمیں 100 ارب کا نقصان ہوا اور افغان جہاد سے کلاشنکوف اور ہیروئن کلچر پاکستان میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ اب جوڈیشل کمیشن بن چکا ہے، تحریک انصاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرے گی اور یمن فوج بھجوانے کی بھرپور مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ہم کہتے ہیں کہ 70لاکھ جعلی ووٹ کاسٹ کئے گئے ، اسمبلیوں، سڑکوں اور جوڈیشل کمیشن میں آواز بلند کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے استعفے دے دیئے تھے، وہ استعفے منظور نہیں ہوئے، ہم اب بھی پارلیمنٹ کے ممبر ہیں،وزیراعظم نواز شریف سے ون ٹو ون ملاقات نہیں ہو گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات