عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کو جواز بنا کر پیٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا

مارچ میں خام تیل کی قیمتوں میں اوسطاً چار ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ عالمی قیمت کی وجہ سے نہیں بلکہ ٹیکسوں میں خسارہ پورا کرنے کیلئے کیا گیا ؛ ماہرین معاشیات

اتوار 5 اپریل 2015 15:16

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5اپریل ۔2015ء) حکومت نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کو جواز بنا کر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا مگر عالمی منڈی میں تو خام تیل کی قیمتیں بڑھی نہیں بلکہ کم ہوئی ہیں۔معاشی ماہرین کے مطابق مارچ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا بلکہ مارچ میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گری ہیں۔

مارچ کے مہینے میں خام تیل کی قیمتوں میں اوسطاً چار ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین معاشیات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی قیمت کی وجہ سے نہیں کیا گیا بلکہ حکومت ٹیکسوں میں ہونے والے خسارے کو قیمتیں بڑھا کر پورا کرنا چاہتی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث سیلز ٹیکس کی آمدن میں تقریبا دوسو ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث حکومت آمدن بڑھانے کے لیے قیمتیں بڑھا رہی ہے۔حکومت اس وقت بھی ڈیزل پر بتیس فیصد جبکہ دیگر مصنوعات پر آٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے، علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریوینو کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کے علاو ہ تمام پیٹرولیم منصوعات پر اٹھارہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ایف بی آر کی جانب سے جاری ایس آر او کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر یکم اپریل سے بتیس فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جو کہ مارچ میں سینتیس فیصد تھا۔اس کے علاوہ پیٹرول،مٹی کے تیل،لائٹ ڈیزل اور ایج او بی سی پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :