قیام امن کیلئے ریاست کوسخت فیصلے کرناہونگے‘ علامہ راغب حسین نعیمی

معاشرتی سکون کی بحالی کے لئے ضروری ہے کہ اسلام کے پیغا مِ امن کوسمجھااورپھیلایاجائے تحقیقی کلچر کوفروغ دے کرہی انسانیت کو تباہی سے بچایاجاسکتاہے‘ ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ کی وفد سے گفتگو

ہفتہ 4 اپریل 2015 19:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) ملک میں دیرپاامن کے قیام ا ورانتہاپسندی کے خاتمے کیلئے ریاست کوسخت فیصلے کرناہونگے۔تحقیقی کلچر کوفروغ دے کرہی انسانیت کو تباہی سے بچایا جا سکتاہے، معاشرتی سکون کی بحالی کے لئے ضروری ہے کہ اسلام کے پیغا م امن کوسمجھااورپھیلایاجائے۔ان خیالات کا اظہارمعروف مذہبی اسکالر جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وسرپرست نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان علامہ راغب حسین نعیمی نے جامعہ نعیمیہ میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے ڈاکٹرمجیب احمدکی سربراہی میں آئے ہوئے مسلم اسکالر اورطلباء کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرممتاز اسکالرڈاکٹرمجیب احمدنے جامعہ نعیمیہ اورنعیمی خاندان کی خدمات کوسراہتے ہوئے کہاکہ قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لئے مفتی محمدحسین نعیمی رحمة اللہ علیہ کی خدمات تاریخ کے سنہری حروف میں لکھی جانے کے قابل ہیں۔

(جاری ہے)

انتہاپسندی کے خاتمے ،امن کے قیام اور علم کے فروغ کیلئے ڈاکٹرسرفرازاحمدنعیمی(شہید) رحمة اللہ علیہ کاکردار لائق تحسین اورقابل تقلید ہے۔

ڈاکٹر سرفرازاحمد نعیمی (شہید) نے اپنی جان کانذرانہ پیش کرکے قوم وملت کو ایک نئی راہ پرچلایا۔بعدازاں سوالات کی نشست کے دوران علامہ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ تحریک پاکستان کاتجزیاتی مطالعہ ہرپاکستان کیلئے ضروری ہے۔قیام امن کے لئے علماء ومشائخ اہل سنت کے کردار کوفراموش نہیں کیاجاسکتا۔مٹی کیساتھ ثقافتی تعلق کی بنیادیں کمزور پڑگئی ہیں جس کاایک سبب جہادی کلچر کا فروغ بھی ہے۔گزشتہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ معاشرے کی اکثریت اقلیت میں بدل رہی ہے،جس کی وجہ سے عامةالناس میں بے سکونی کی کیفیت پیداہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :