خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات میں سرمایہ کاری کے نام پر دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کی چھان بین شروع

ہفتہ 4 اپریل 2015 16:49

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء)خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات میں سرمایہ کاری کے نام پر دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کی چھان بین شروع کر دی گئی ہیں جبکہ ایف بی آرپشاور نے گاڑیوں کے ریکارڈ کے حصول کے لئے محکمہ ایکسائز خیبر پختونخوا سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کی ہدایات کی روشنی میں پشاور سمیت صوبے بھر میں اس حوالے سے ایف بی آر کی خصوصی ٹیموں نے اقدامات شروع کردیئے ہیں صوبائی دارلحکومت پشاور کے مختلف علاقوں میں شایان شان زندگی بسر کرنے والے اور کروڑوں روپے کے غیر معقولہ اثاثے رکھنے والے اپنے اخراجات کے مطابق ٹیکس ادا کرتے ہیں یا نہیں جبکہ صوبے اور قبائلی علاقہ جات سے بیرون ملک میں سرمایہ کاری کے نام پر منی لانڈرنگ کرنے والوں کا سراغ لگانے کے لئے بھی تفصیلات اکھٹی کرنا شروع کردی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کے خلاف ٹیکس چوری اور انٹی منی لانڈرنگ کے قوانین کے تحت فوجداری مقدمات درج کئے جائینگے صوبے بھر میں موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن کرنے والے دفاتر سے بھی اہم ریکارڈ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے کہ آج آمروں نے قیمتی گاڑیاں رجسٹرڈ کر رکھی ہے آیا انہوں نے ٹیکس جمع کیا ہے کہ نہیں ۔ حیات آباد، ڈیفنس کالونی ، گلہار ، فقیر آباد ، رنگ روڈ ، چارسدہ روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، یونیورسٹی ٹاؤن ، ارباب روڈ ، سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں امیر رہائش پذیر افراد نے ٹیکس جمع کرایا یا نہیں اور کتنا ٹیکس جمع کرایا ہے ۔