صدر مملکت نے قومی اقتصادی بحالی کے لیے تین نکاتی فارمولا پیش کردیا

ہفتہ 4 اپریل 2015 14:48

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء ) صدر مملکت ممنون حسین نے قومی اقتصادی بحالی کے لیے تین نکاتی فارمولا پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جہاد، دیانتداری سے ذمہ داریوں کی ادائیگی اور اقتصادی منصوبوں کی بروقت تکمیل ناگزیر ہیں ، ملک کی معاشی استحکام کا واحد راستہ اقتصادی شاہراہ کی بروقت تکمیل اور اس کی کامیابی ہے، اگر اقتصادی منصوبے بروقت تکمیل نہ ہوئے تو اقتصادی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکئے گا ، حکومت تعلیم پر چار اور صحت پر آمدنی کا پانچ فیصد خرچ کرنا چاہتی ہے،قرضوں کے دباو کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہیں رہا۔

وہ ہفتہ کو یہاں راولپنڈی میں دل کے امراض پر بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے اخراجات میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے، صحت اور تعلیم کے اخراجات میں اضافہ نہ کیا گیا تو ہم اقوام عالم میں پیچھے رہ جائیں گے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ قومی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بدعنوانی کی نظر ہوجاتا ہے، انھوں نے کہا کہ معاشرے کی خرابیوں کی اصلاح فوری نہیں ہوسکتی لیکن ہمیں ابھی سے کوششیں شروع کر دینی چاہیں۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان امراض قلب میں اضافے والے ممالک میں شامل ہے اور پاکستان میں اموات کی بڑی وجہ امراض قلب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امراض قلب کی وجہ غیرمناسب خوراک کا استعمال ہے، تمباکونوشی بھی امراض قلب بڑھنے کی اہم وجہ ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ تمباکونوشی کی روک تھام کیلئے موثراقدامات کی ضرورت ہے اور موجودہ حکومت نے تمباکونوشی کی روک تھام کیلئے اقدامات کیے ہیں۔

اس مقصد کے لیے سگریٹ کے پیکٹس پر تصویری انتباہ لازمی قراردیا گیا ہے، صدرممنون حسین نے کہا کہ حکومت صحت عامہ کے شعبے میں ہرممکن تعاون کیلئے پرعزم ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ شعبہ صحت میں عسکری ادارہ امراض قلب کا کرداراہم ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے اے ایف آئی سی کیلئے 50 لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :