حکمرانوں نے تعلیم کو مذاق بنایا ہوا ہے ، قوم کو دانستہ پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں،عثمان معظم

وفاقی حکومت K-Electricکو پابند بنائے کہ امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرے NA-246ضمنی الیکشن کے امیدوار عثمان معظم کی طلباء سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی پریس کلب پر علامتی بھوک ہڑتال

جمعہ 3 اپریل 2015 22:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) پاسبان پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور NA-246ضمنی الیکشن کے امیدوار عثمان معظم نے الیکشن کو تعلیم پر ترجیح دینے کے خلاف اور طلباء سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی پریس کلب پر علامتی بھوک ہڑتال کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کو تعلیم پر فوقیت دینے کا مطلب قلم پر انگوٹھے کو فوقیت دینا ہے ۔

قومی اسمبلی کے ایک حلقے کے ضمنی الیکشن کیلئے میٹرک بورڈ کے طے شدہ شیڈول کو تبدیل کرنا لاکھوں طلباء و طالبات کے ساتھ ذہنی تعلیمی تشدد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 68سال سے حکمرانوں نے تعلیم کو مذاق بنایا ہوا ہے ۔ وہ قوم کو دانستہ پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں میں شعور پیدا نہ ہو اور ان کی خاندانی اور کرپشن کی سیاست کا سلسلہ جاری رہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امتحانی شیڈول میں تبدیلی کی وجہ سے طلباء اب تک ڈیٹ شیٹ (Date Sheet) حاصل نہیں کرسکے جو کہ ان کیلئے ذہنی دباؤ کا سبب بن رہا ہے جس سے یقینا ان کی کارکردگی متاثر ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاسبان کے منشور کا اول نکتہ تعلیم ہے ۔ تعلیم کو حکومت اور ہر سیاسی جماعت کو ہر شے پر فوقیت دینی چاہیئے ۔ مجھے خوشی ہوتی اگر عمران خان الطاف حسین اور سراج الحق سب مل کر بچوں کے مستقبل کے ساتھ ہونے والے مذاق پر اسٹینڈ لیتے اور پاسبان کے ساتھ احتجاج میں شریک ہو جاتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عجب مذاق ہے کہ کرکٹ کے ایک میچ کیلئے لوڈشیڈنگ ختم کردی جاتی ہے لیکن لاکھوں طلباء و طالبات کو امتحانات کی تیاری کیلئے ریلیف دینے کیلئے لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی جاتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعلیم کے ساتھ مذاق بند کیا جائے اور وفاقی حکومت K-Electricکو پابند بنائے کہ میٹرک اور پھر اس کے بعد انٹر کے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرے ۔