پاکستان یمن ،عراق ،شام ،لبنان ،بحرین سمیت تمام اسلامی ممالک میں فسادات کی وجہ ایرانی مداخلت ہے،علامہ اورنگزیب فاروقی

تمام ممالک میں موجود مخصوص فرقہ جس کی تمام تر ہمدردیاں ایران سے وابستہ ہے ایران ایسے عناصر سے بغاوت کراکے مسلم ممالک میں خانہ جنگی کا ماحول بنایا جاتا ہے،حرمین شریفین امت مسلمہ کی عقیدت کا مرکز ہے،اس پر حملے کرنے والے یہودیوں کے آلہ کار ہیں، احتجاجی مظاہرے سے خطاب

جمعہ 3 اپریل 2015 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف مسلم امہ کا اتحاد ناگزیر ہے پاکستان،یمن ،عراق ،شام ،لبنان ،بحرین سمیت تمام ممالک میں فسادات کی وجہ غیرملکی مداخلت ہے، تمام ممالک میں موجود مخصوص فرقہ جس کی تمام تر ہمدردیاں ایران سے وابستہ ہے ایران ایسے عناصر سے بغاوت کراکے مسلم ممالک میں خانہ جنگی کا ماحول بنایا جاتا ہے،حرمین شریفین امت مسلمہ کی عقیدت کا مرکز ہے،اس پر حملے کرنے والے یہودیوں کے آلہ کار ہیں،ان خیالات کا اظہار اہلسنت والجماعت کے صدرعلامہ اورنگزیب فاروقی،علامہ اللہ وسایاصدیقی ،علامہ رب نوازحنفی ،علامہ تاج محمدحنفی،سنی علماء کونسل کے مولانا عادل عمر،سنی ایکشن کمیٹی کے مولانا حسنین معاویہ مجلس وحدت المومنین کے مولانا ابوامامہ اور اہل سنت الائنس کے ڈاکٹر معاویہ حیدر،مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صدیق شرازی اور دیگرنے قائداہلسنت علامہ محمداحمدلدھیانوی کے حکم پر ملک بھرکی طرح کراچی پریس کلب پرحرمین شریفین سے اظہاریکجہتی کے لئے ہونے والے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہعلامہ اورنگزیب فاروقی نے کہاکہ پوری دنیا اس بات سے واقف ہے کہ سعودیہ عرب اور پاکستان کے تعلقات یک جان دوقلب کی مانند ہیں،سعودیہ عرب پر حملہ کرنے والوں کا اگلا ہدف یقینی طورپر پاکستان ہی ہوگا،مشرق وسطیٰ کے بدلتے ہوئے حالات پر حکمرانوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا،ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کرنا ضروری ہیں یمن سمیت تمام اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت فی الفور بند کی جائے،حوثی باغیوں کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے،امریکہ ایران ایک سکے کے دورخ ہیں،امریکہ افغانستان سے شکست کابدلہ اسلامی ممالک سے لے رہاہے،امریکہ نے جس ملک میں بھی جارحیت کی اس ملک کی باگ ڈور ایران کے سپرد کی ہے،افغانستان میں شکست سے بوکھلاچکے ہیں، حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے اہلسنت کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے رہنماؤں نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت کو مشکل وقت میں کام آنا حکومت پاکستان کا دانشمندانہ فیصلہ ہے حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کے ساتھ اپنی افواج کی خدمات اور دیگر خدمات کو پیش کرنا احسن اقدام ہے اس لیے کے اس سے قبل جب بھی ملک پاکستان کو مشکل پیش آئی ہے تو سب سے پہلے ہمدردی سعودی حکومت نے پیش کی لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی احسان کا بدلہ احسان سے دیں اور سعودی حکومت کے ساتھ اپنی تمام تر طاقت کو استعمال کریں، پڑوسی ملک میں مخصوص انقلاب کے بعد اسلامی ممالک میں سنی شیعہ فسادات کا آغاز ہوا،جس کا سب سے پہلے نشانہ پاکستان کو بنایاگیا تھا،لیکن اہلسنت والجماعت نے بروقت آواز بلند کرکے اس سازش کو بے نقاب کیا علامہ رب نواحنفی نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کے اندر رہ کر غیروں کے اشارے پر چلتے ہیں ایسے لوگوں کے بارے میں حکومت انکوائری کرے اور ان کے تمام تر معاملات کی نگرانی کرے ۔

(جاری ہے)

ملک پاکستان کے اندر رہ کر کسی اور کے اشارے پر چلنا یہ نمک حرامی ہے اور ہم ایسی تمام تر سازشیں ناکام بنا دیں گے ۔ سعودیہ صرف اسلامی ملک ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کی سب سے مقدس جگہ بھی ہے ۔ جہاں پر پوری دنیا کے مسلمان اپنی ایک عظیم عبادت حج اور عمرہ ادا کر تے ہیں ۔ جہاں پر کوئی بھی رنگ و نسل اور قوم و زبان نہیں بلکہ ایک کلمے کے نام پر جمع ہوا جاتا ہے ۔

لہٰذا کوئی بھی ملک چاہے وہ اپنا ہو چاہے بیگانہ حرمین شریفین کے خلاف کوئی بھی سازش کر ے گا تو مسلمان اپنی جانوں پر کھیل کر حرمین شریفین کا تحفظ کریں گے اور اس سلسلے میں دفاع تحفظ حرمین شریفین کونسل کا قیام نہایت احسن اقدام ہے ۔ ہم اس کی بھر پور حمایت کر تے ہیں اور مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں ۔علامہ تاج محمدحنفی نے کہا کہ حوثی ملیشیا کے باغی انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں انہوں نے مظالم میں ہلاکواور چنگیز خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے مشرقی وسطیٰ اور عالم اسلام کا چمپین بننے کے خواب دیکھنے والے ایران نے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے عالمی جنگ ہوئی تو اس کی ذمہ داری براہ راست ایران پر ہوگی وقت آگیا ہے کہ گول مول بات کرنے کے بجائے کھل کر ایرانی عزائم کو بے نقاب کیا جائے حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے تمام اسلامی ممالک متحد ہوجائیں دہشت گردی کے خلاف بات کرنے والے داعش کے مخالف مسلح حو ثی ملیشیا کے خلاف خاموش کیوں ہیں قوم جاننا چاہتی ہے داعش اور مسلح حوثی ملیشیا کے طریقہ کار میں کیا فرق ہے دہشت گردی کے خلاف دہرا معیار کیوں ہے امن کے ٹھیکیدارنام نہاد این جی اوز کے افرادمسلح حوثی ملیشیاء کے خلاف میدان میں کیوں نہیں نکل رہے سعودی عرب کی کھل کر حمایت پر پاکستان کی حکومت وریاستی ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں حکومت کے اس جرات مندانہ فیصلے سے پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔