لنڈی کوتل میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے طلباء کا ساتھی طالب علم کی رہائی کیلئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 3 اپریل 2015 19:10

خیبرایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) لنڈی کوتل میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے طلباء کا ساتھی طالب علم کی رہائی کے لئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ، طلباء نے زکریا مسجد سے لنڈی کوتل پریس کلب تک پیدل مارچ کیا، پرائیویٹ سکولوں کے طلباء گو اے پی اے گواور گو تحصیلدار گو کے نعرے لگا رہے تھے،دو دن میں طالب علم معاذ شینواری کو غیر مشروط رہا نہ کیا گیا تو تعلیمی ادارے اور شاہراہ بند کر دینگے، طلباء کی دھمکی۔

(جاری ہے)

لنڈی کوتل میں ایک ماہ پہلے طالب علم معاذ شینواری کی گرفتاری اور اس کو میٹرک کے سالانہ امتحان سے محروم کرنے کے خلاف لنڈی کوتل کے بعض پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے درجنوں طلباء نے زکریا مسجد سے لنڈی کوتل پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا احتجاجی طلباء کی قیادت مختلف سکولوں کے طلباء معارف شینواری، ابو ذر شینواری اور کاشف شینواری کر رہے تھے اور عام لوگ بھی ان کے ساتھ احتجاج میں شریک تھے طلباء گو اے پی اے گو اور گو تحصیلدار گو کے نعرے بھی لگا رہے تھے نجی تعلیمی اداروں کے طلباء نے کہا کہ اگر دو دن کے اندراندر گرفتار طالب علم کو غیر مشروط طور پر رہا نہ کیا گیا تو وہ لنڈی کوتل کے تمام نجی تعلیمی اداروں اور قومی شاہراہ کو احتجاجاً بند کر دینگے نویں اور دسویں جماعتوں کے طلباء رہنماؤں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے پڑانگ سم چیک پوسٹ اور چاروازگئی کے مقام پر خاصہ داروں نے مقامی لوگوں کو قتل کیا تھا لیکن شینواری قوم کے متاثرہ خاندانوں نے ان کو معاف کر دیا اور اب لنڈی کوتل کی ظالم پولیٹیکل انتظامیہ نے ایک معمولی کیس میں ان کے طالب علم ساتھی معاذ شینواری کو بلا وجہ طویل عرصہ تک پابند سلاسل رکھ کر ظلم کی انتہاء کر دی ہے اور ان کو سالانہ میٹرک کے امتحان سے بھی محروم کردیا ہے جو قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کا نوٹس لینا چاہئے طلباء نے کہا کہ انتظامیہ کے اہلکاروں نے حوالات کے اندر طالب علم پر مبینہ طور پر تشدد بھی کیاجو قابل مذمت ہے اس دوران طلباء کے مظاہرے کی وجہ سے لنڈی کوتل بازار کی شاہراہ بھی بند رہی اور بعد میں نعرے بازی اور تقاریر کے بعد طلباء پرامن طور منتشر ہوئے۔