کراچی ،کچر ا کنڈیاں ختم ہونے سے شہر میں صفائی کے مسائل میں اضافہ

جمعہ 3 اپریل 2015 16:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) ماضی میں کراچی میں صفائی ستھرائی کے لئے بہترین نظام قائم کیا گیا تھا۔ شہر کے گلی محلوں میں کچرا کنڈیاں واقع ہوا کرتی تھیں جہاں متعلقہ بلدیاتی ادارے روزانہ یا ہفتے میں دو سے تین مرتبہ باقاعدگی سے کچرا اٹھایا کرتے تھے تاہم گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ یہ کچرا کنڈیاں بتدریج ختم ہوتی جارہی ہیں جس کے باعث یہ کچرا مختلف مقامات اور گلی محلوں میں پھینک دیا جاتا ہے۔

بلدیاتی اداروں کی عدم دلچسپی اور وسائل کی کمی کے باعث کئی کئی ہفتوں تک کچرا نہیں اٹھایا جاتا ہے جس کے باعث شہری مجبوراً اس کچرے کو جلادیتے ہیں جس سے نہ صرف ماحولیات آلودگی پیدا ہوتی ہے بلکہ علاقہ مکینوں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچرے کے دھوئیں کے باعث سینے اور سانس کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

شہر میں اس وقت جو کچرا کنڈا موجود ہیں وہ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

شہریوں میں یہ شعور بھی کم ہوتا جارہا ہے کہ وہ کچرا کنڈیوں میں کچرا پھینکنے کے بجائے اپنے گھروں اور گلی محلوں میں پھینک دیتے ہیں جس کے باعث وبائی امراض پھیلتے ہیں بلکہ علاقے کی خوبصورت بھی متاثر ہوتی ہے۔ شہریوں کی بڑی تعداد اور ہوٹل مالکان بھی فالتو غذائی اشیاء کو ان کچرہ خانوں اور اطراف کی شاہراؤں وفٹ پاتھوں پر پھینک دیتے ہیں جو کتے، بلیوں اور چوہوں کی افزائش نسل کا باعث بن رہا ہے۔

ان مسائل اور بلدیاتی اداروں کی عدم توجہی کے سبب شہر کا بڑا کچرے کے ڈھیرے میں تبدیل ہوگیا ہے اور شہر میں نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ بیماریاں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ شہریوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کو مضبوط کیا جائے۔ تمام کچرا کنڈیوں کی مرمت کرائی جائے تاکہ کراچی میں ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :