اجناس کی کم قیمتیں ملنے سے گنے ،چاول ،سبزیوں اور کپاس کے کاشتکاروں کی معیشت کی کمر ٹوٹ گئی ،کسان بورڈ پاکستان

جمعہ 3 اپریل 2015 14:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) کسان بورڈ پاکستان کے صدر صادق خاں خاکوانی نے کسانوں کے حقوق کیلیے چلائی جانے والی ملک گیر تحریک کے سلسلے میں اپنے دفتر میں تنظیمی اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے کہا کہ سبزیوں ،دھان،کپاس ،گنے اور آلو کی کم قیمتیں ملنے سے زرعی معیشت کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔اور اب گندم کے کاشتکاروں کو لوٹنے کی تیاریاں عروج پر ہیں اور آئندہ فصل کیلیے بینک گندم خریدنے کیلیے قرضہ دینے سے انکاری ہیں.تیل کی قیمتوں میں پھر بلا جواز اضافہ کرکے زرعی مشینری اور ٹیوب ویلوں پر کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔

بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور بے تہاشا قیمتوں کی وجہ سے ٹیوب ویل بند ہو رہے ہیں۔اوراگر حکومت نے زرعی شعبہ کو بلاسود قرضے دیکر سہارا نہ دیا تو زراعت کی تباہی یقینی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت کسانوں کے اربوں روپے شوگر ملوں،آڑھتیوں اور تاجروں کی طرف واجب الادا ہیں مگرقانون نافذ کرنے والے ادارے مل مالکان کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے پر امن احتجاج کرنے والے کسانوں پر دہشت گردی کے مقدمات درج کر کے مالی دہشت گردوں کے ساتھی بن گئے ہیں،اور اب گندم کے کاشتکاروں کو لوٹنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں ۔

اگر حکومت نے کسانوں کو بلاسود قرضے فراہم کرکے زرعی معیشت کو سہارا نہ دیا تو ملک میں زراعت کی تباہی یقینی ہے۔کسانوں کے مطالبات منوانے کیلیے کسان بورڈ کے زیر اہتمام ایک شاندار کنونشن مورخہ پانچ اپریل کوخانیوال اور ایک بہت بڑ ا "کسان کنونشن " چھ اپریل کو لیہ میں منعقد ہوگا جس سے کسان رہنماؤں کے علاوہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق خطاب کریں گے اور کسانوں سمیت تمام قرضہ جات کو اسلامی طریقے کے مطابق سود سے پاک کرنے کی کسان بورڈ کی مہم میں بنفس نفیس حصہ لیں گے۔ صادق خاکوانی نے اعلان کیا کہ خانیوال اور لیہ میں ہزاروں کسان انکا فقید المثال استقبال کریں گے ۔