پنجاب کا سی این جی شعبہ پانچ ماہ سے بند، دانستہ تباہ کیا جا رہا ہے، اے پی سی این جی اے

جمعرات 2 اپریل 2015 21:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین کیپٹن(ر) شجاع انور نے کہا ہے کہ پنجاب میں سی این جی سٹیشنز کی بندش کو پانچ مہینے ہونے والے ہیں جس سے اربوں کی سرمایہ کاری اور لاکھوں کا روزگار خراب ہو رہا ہے۔ غریب عوام کو پٹرول استعمال کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جس سے آلودگی اوردرامدی بل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

موسم بہتر ہونے پر حکومت نے صنعت سمیت تمام شعبوں کی گیس بحال کر دی ہے مگرسی این جی کے شعبہ سے سوتیلی ماں کا سا سلوک کر کے ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ کیپٹن(ر) شجاع انور اور سی این جی شعبہ کے دیگر رہنماؤں نے یہاں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر شخص کو کاروبار کا حق ہے مگر ہم سے یہ حق چھین لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

صرف پنجاب سے زیادتی کیوں ہو رہی ہے اور سی این جی انڈسٹری کا گناہ کیا ہے۔ہم نے ایل این جی درامد کرنے میں حکومت کی بھرپور مدد کی اسلئے سپلائی جلد از جلد شروع کی جائے۔2014 میں پنجاب میں سی این جی انڈسٹری سترہ فیصد وقت چلی اور 1.28 ارب لیٹر پٹرول کی بچت کی اگر سارا وقت چلتی تو 3.77 ارب ڈالر زرمبادلہ کی بچت ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف سوئی گیس کمپنیاں سی این جی مالکان کو تنگ کر رہی ہیں دوسری طرف ہمیں دیوار سے لگا کر انتہائی اقدام پر مجبور کر دیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر پنجاب میں سی این جی سٹیشنز کو قدرتی گیس کی سپلائی بحال نہ کئی گئی تو ہر ممکن احتجاج کیا جائے گا جس کی ذمہ داری ارباب اختیار پر ہو گی۔ پریس کانفرنس کے دوران اے پی سی این جی کے رہنما عبدالباسط، زولقر حسین، منیر اصغر، اطہر احسان، نوید اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :