وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے لوک ورثہ کی انتظامیہ کو دی جانے والی 80 لاکھ روپے کی گرانٹ کا اسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ

جمعرات 2 اپریل 2015 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے لوک ورثہ کی انتظامیہ کو دی جانے والی 80 لاکھ روپے کی گرانٹ کا اسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا گیاہے ۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے دنیا بھر میں پاکستان کے سوفٹ امیج کو اجاگر کرنے کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات نے ہدایات جاری کی تھیں کہ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس ، لوک ورثہ ، اکیڈمی ادبیات ، مقدرہ قومی زبان ،قائد اعظم اور دیگر متعلقہ اداروں میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے ان تقریبات میں قومی تشخص اور حکومتی اقدامات کو موثر انداز میں پیش کیا جائے ۔

اس ضمن میں لوک ورثہ کو وزارت کے ایڈیشنل بجٹ میں سے 80 لاکھ روپے دیئے گئے تاکہ لوک میلے کا انعقاد کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

ایک اعلی حکومتی عہدے دار کی سفارش پر ڈاکٹر فوزیہ سعید جو مہرگڑھ کے نام سے ایک این جی او کی سرپرست ہیں ان کو لوک ورثہ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے ڈاکٹر فوزیہ سعید نے آتے ساتھ ہی اپنے من پسند افراد کو لوک میلے کی منصوبہ بندی میں شامل کیا ۔

دستکاری پر قومی لوک میلہ آج سے شروع ہو رہا ہے جو 12 اپریل تک جاری رہے گا اس میلے کا افتتاح وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کریں گے ۔ یہ میلہ شکرپڑیاں میں منعقد کیا جا رہا ہے جس میں پنجاب ، بلوچستان ، سندھ ، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان ، کے پی کے اور فاٹا کی حکومتوں کی طرف سے سٹال اور پویلین قائم کئے گئے ہیں اس لوک میلے میں ملک بھر سے لوک فنکار اور آرٹسٹ شرکت کر رہے ہیں جو اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے ۔