پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، سیکرٹری تجارت کی بغیر تیاری شرکت ، آڈٹ اعتراضات پر لا علمی کا اظہار

جمعرات 2 اپریل 2015 16:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی)کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری تجارت نے بغیر تیاری شرکت کی ، آڈٹ اعتراضات پر لا علمی کا اظہار پر اراکین کمیٹی شدید برہم ہوگئے ، بیورو کریسی اپنے نہیں تو اپنے وقت کا ہی خیال رکھیں، حلقوں میں عوام کے کام چھوڑ کر کمیٹی اجلاسوں میں آتے ہیں، کمیٹی نے آڈٹ اعتراضات بغیر کسی کارورائی کے موخر کر دیئے۔

جمعرات کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر کمیٹی سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت تجارت کے مالی سال 2003-04 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جانا تھا، پہلے آڈٹ پیرے پر ہی سیکرٹری تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ وہ تیاری نہیں کر سکے ہیں، وقت دیا جائے ، کمیٹی کے سامنے یہ بھی انکشاف ہوا کہ 2003-04کے آڈٹ اعتراضات پر 11سال گزرنے کے باوجود ایک بھی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکا۔

(جاری ہے)

جس پر رکن کمیٹی جنید انور چوہدری نے کہا کہ آڈٹ حکام کو چاہیے کہ پہلے سیکرٹری تجارت کو یہ سارا سکھائیں کہ انہیں بھی پتا چلے کہ آڈٹ اعتراض کیا ہوتا ہے، ہمارے پاس اتنا فالتو وقت نہیں ہے ، یہ قوم کے پیسوں کا معاملہ ہے، ہم حلقوں میں کام چھوڑ کر کمیٹی کے اجلاسوں میں آ جاتے ہیں تو یہاں پتا چلتا ہے کہ صاحب نے تیاری ہی نہیں کی۔کنوینئر کمیٹی سمیت کمیٹی کے دیگر اراکین نے بھی سیکرٹری تجارت کی سخت سرزنش کی، جس پر سیکرٹری تجارت نے کمیٹی سے 15دن کا وقت مانگتے ہوئے کہا کہ تیاری کر کے کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

کمیٹی نے بغیر کسی مزید کارروائی کے آڈٹ اعتراضات کو موخر کر دیا۔علاوہ ازیں کمیٹی نے ارسا اتھارٹی کی جانب سے الاؤنس بحال کرنے کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ارسا اتھارٹی ملازمین کے الاؤنس کیلئے پہلے قواعد بنائیں اور پھر اسٹیبلشمنٹ کے پاس لے کر جائیں۔