سپریم کورٹ نے سیلابی تبا ہ کا ریو ں اور اقدامات بارے وفاقی حکومت اور صوبوں سے جون تک رپورٹس طلب کر لیں

جمعرات 2 اپریل 2015 12:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 اپریل۔2015ء) سپریم کورٹ نے سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہ کاریوں ، سندھ میں سڑکوں کی حالت زار سمیت دیگر معاملات اور اقدامات بارے وفاقی حکومت اور صوبوں سے جون 2015 تک رپورٹس مانگ لی ہیں جسٹس شیخ عظمت سعید نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ آپ حکومت میں ہیں اس لئے سب اچھا ہو گیا ہے آگے مون سون کا موسم آ رہا ہے اس کی ذمہ داری کون لے گا ۔

عدالت آپ کے کہنے پر اب مقدمہ نہیں نمٹا سکتی ۔ سندھ میں دریاؤں پر تجاوزات کی وجہ سے کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے ۔ بتایا جائے کہ آئندہ کے لئے کیا ممکنہ اقدامات اختیار کئے جا رہے ہیں انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کسی کی سماعت کی اس دوران ماروی میمن نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام تر اعداد و شمار اکٹھے کر لئے گئے ہیں فلڈکمیشن کی رپورٹ اور سفارشات پر عملدرآمد کرا دیا گیا ہے اب وہ کیس کی مزید سماعت نہیں چاہتیں جس پر عدالت نے درخواست نمٹانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ آپ کے حکومت میں آنے سے سب اچھا ہو گیا ہے آج بھی لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے جو جانی و مالی نقصان ہوا ہے اس کی ذمہ داری کون لے گا اس کیس کی سماعت کریں گے اور جون میں اس کی ذمہ داری کون لے گا اس کیس کی سماعت کریں گے اور جون میں اس کا فیصلے بھی دیں گے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے بعدازاں وفاق اور صوبوں سے ممکنہ اقدامات بارے رپورٹس طلب کی ہیں اور سماعت جون 2015 تک ملتوی کر دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :