برطانوی پولیس نے منی لانڈرنگ کے شبے میں گرفتارایم کیوایم کے رہنما محمد انور کو ضمانت پر رہا کردیا، ایم کیوایم رہنماؤں کے اعصاب توڑنے کیلئے جھوٹے الزامات کی بھر مار کی جارہی ہے، ایم کیو ایم کے رہنما اور کارکن فولادی اعصاب کے مالک ہیں، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ان کے اعصاب توڑے نہیں جا سکتے،متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا بیان

بدھ 1 اپریل 2015 23:34

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔1 اپریل۔2015ء) اسکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کے شبے میں گرفتار ایم کیوایم کے رہنما محمد انور کو ضمانت پر رہا کردیا۔بدھ کو برطانیہ کیمیٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 64 سالہ رہنماء محمد انور کوجولائی کے وسط تک ضمانت پر رہا کیا گیا ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف لندن میں جاری منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اہم رکن محمد انور کو بدھ کی صبح میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ (کاوٴنٹر ٹیرارزم کمانڈ) کے اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے محمد انور کے گھر کی10 گھنٹے تک تلاشی بھی لی اس دوران انکے گھر کے باہر سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے محمد انور کی گاڑی کی بھی تلاشی لی۔واضح رہے کہ لندن پولیس محمد انور کے علاوہ منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت 5 افراد کو حراست میں لے چکی ہے تاہم یہ تمام افراد اس وقت ضمانت پر ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم رہنماؤں کے اعصاب توڑنے کیلئے جھوٹے الزامات کی بھر مار کی جارہی ہے، ایم کیو ایم کے رہنما اور کارکن فولادی اعصاب کے مالک ہیں، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ان کے اعصاب توڑے نہیں جا سکتے۔یاد رہے کہ لندن میں پانچ دسمبر 2013 میں پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ کے گھر پر چھاپے کے بعد شروع کیے جانے والے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں مغربی لندن سے دو گھروں پر چھاپے مار کر دو افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

ان گرفتاریوں سے کچھ عرصہ قبل پولیس نے لندن میں الطاف حسین کے گھر اور دفتر پر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپے مارے تھے جہاں سے مبینہ طور پر بھاری مقداد میں نقدی برآمد کی گئی تھی۔اس کے بعد لندن پولیس نے ڈاکٹر فاروق کے قتل کے علاوہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی شروع کر دی تھیں۔اس کیس میں جاری تحقیقات کے دوران تین جون 2014 میں پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کر لیا تھا اور سات جون کو انھیں ابتدائی تفتیش کے بعد جولائی تک ضمانت پر رہا کر دیا تھا تاہم بعد میں ان کی ضمانت میں 14 اپریل 2015 تک توسیع کی دی گئی۔