لوک ورثہ میوزیم میں 3 سے 12 اپریل تک میلہ کا انعقاد کیا جارہا ہے‘ فوزیہ سعید

میلہ میں ہماری ثقافت کے خوبصورت رنگ دیکھے اور محسوس کیے جائیں گے‘ ای ڈی لوک ورثہ کی کانفرنس

بدھ 1 اپریل 2015 22:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) وفاقی دارالحکومت میں قائم لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فوزیہ سعید نے کہا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی لوک ورثہ میوزیم میں تین اپریل سے لے کر بارہ اپریل تک میلہ کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ہماری ثقافت کے خوبصورت رنگ دیکھے اور محسوس کیے جائیں گے۔ ملک کے حالات کی وجہ سے میلہ کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ لوگ ہماری آواز اسلام آباد سے ملک بھر میں پھیلائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لوک ورثہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ لوک ورثہ میلہ افتتاح وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و ثقافتی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کریں گے ایوارڈ تقریب میں وزیراعلیٰ عبدالمالک خصوصی شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

10 اپریل کو لوک میلہ کے دوران یوم آئین بھی منایا جائے گا لوک ورثہ میلہ میں ہمارا فوکس چترال پویلین پر ہوگا۔ ڈائنگ کرافٹ کے دستکاروں کو بلایا گیا ہے ملک بھر سے دیگر آرٹس کو متعارف کروایا جائے گا۔

میلہ کے دوران پانچ راتوں کے دوران لوگوں کو خوبصورت گیت سنائے جائیں گے۔ ملک بھر کی تمام زبانوں کو پروموٹ کیا جائے گا ان کا مزید کہنا تھاکہ میلے کا ایک اور بڑا مقصد ہمارے قدیم روایتی فن کو یاد رکھنا ہے یہ میلہ نہ صرف ثقافتی لحاظ سے ایک دوسرے کے قریب آنے میں بڑا کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے بلکہ اسلامی لحاظ سے بھی بین المذاہب ہم آہنگی پیدا کرنے میں بڑا معاون ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس میلہ میں تمام قوموں اور تمام مذاہب کے لوگ بلا تفریق و امتیاز شرکت کر سکتے ہیں۔

اس سال میلے میں پنجاب کے ورثہ سے جڑی چار چیزیں جن میں اونٹ کی ہڈی‘ پائٹری اونٹ کی کھال کاکام ‘ کھیس کی بنائی کی دستکاری شامل ہوگی جبکہ سندھ سے لنگی‘ کھیس فراسی‘ بلاک میکنگ‘ ہالہ بلیو پاٹری اور روایتی دری شامل ہیں۔ بلوچستان سے دنبورہ میکنگ (موسیقی کا ساز) سروز میکنگ‘ ٹفر (روایتی فرش دری) اور خیبرپختونخواہ سے میٹل ورک‘ آزاد کشمیر سے ورڈ کارونگ ‘ گلگت بلتستان سے شرما (روایتی فرشی دری) اور غرہ شامل ہیں لوک ورثہ میلہ میں پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ اس سال ملک کے موجودہ حالات دیکھتے ہوئے سکیورٹی انتظامات کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کیلئے باقاعدہ پروفیشنل سکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے لوک ورثہ میلہ میں لگ بھگ 80 لاکھ کے قریب لوگ شرکت کرتے ہیں سکیورٹی پلان کو تیار کرتے وقت ان تمام باتوں کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

(عابد شاہ/بلال)