یمن کے معاملے کا بامقصد اور پر امن حل تلاش کرنے کیلئے حکومت پاکستان مربوط کردار ادا کرے،اپوزیشن جماعتیں

بامقصد ،جامع پالیسی کے تعین کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے، سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ،سا لمیت کیلئے بھی امت مسلمہ کو کردار ادا کرنا چاہیے،آصف علی زرداری کا اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے خطاب

بدھ 1 اپریل 2015 20:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوٴں نے کہا مطالبہ کیا ہے کہ یمن کے معاملے کا بامقصد اور پر امن حل تلاش کرنے کے لیے حکومت پاکستان مربوط کردار ادا کرے ۔یمن کے معاملے پر کسی بھی پالیسی کے تعین سے قبل وزیراعظم پارلیمنٹ اور سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیں ۔بامقصد اور جامع پالیسی کے تعین کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے تاکہ مشاورت سے حکومت پاکستان اپنی پالیسی کو حتمی شکل دے سکے ۔

یہ مطالبات بدھ کو بلاول ہاوٴس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اپوزیش جماعتوں کے اجلاس میں شریک رہنماوٴں نے کیے ۔اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان ،اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید ،متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماوٴں ڈاکٹر فاروق ستار ،سید سردار احمد ،جمعیت علمائے اسلام (ف) کے راشد محمود سومرو ،قاری محمد عثمان ،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے اسرار اللہ زہری اور دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مجموعی طور پر یمن کی صورت حال ،حکومت پاکستان کی موجودہ پالیسی اور مجموعی سیاسی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوٴں نے کہا کہ یمن کے معاملے پر وسیع تر قومی مشاورت ہونی چاہیے اور مشاورت کے بعد جامع اور بامقصد پالیسی کا تعین ہونا چاہیے ۔اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوٴں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کی سا لمیت اور بقاء ہر مسلمان کو عزیز ہے ۔

پاکستانی فوج کو سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کرنے سے قبل حکومت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے اور پارلیمنٹ کے ذریعہ ان مسائل کے حل کے لیے پالیسی کا تعین کیا جائے ۔اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوٴں نے کہا کہ سعودی عرب کا تحفظ اور سا لمیت بھی عالم اسلام کی ذمہ داری ہے ۔اپوزیشن جماعتوں نے تجویز دی کہ یمن کے معاملے پر امت مسلمہ خصوصاً او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

یمن تنازعہ کے حل اور مشرق وسطیٰ پائیدار امن کے لیے بامقصد مذاکراتی آپشن بھی اختیار کیا جانا چاہیے ۔اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ امت مسلمہ اور او آئی سی یمن کے معاملے کا پرامن حل تلاش کرنے کے لیے مشاورتی عمل کا آغاز کریں ۔انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ۔معاملات کو مذاکرات کے ذریعہ حل ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ۔

سعودی عرب کی سا لمیت کے لیے بھی امت مسلمہ کو کردار ادا کرنا چاہیے ۔پیپلزپارٹی سعودی عرب کی جانب سے یمن میں باغیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی حمایت کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو یمن کے معاملے کا سنجیدہ اور بامقصد حل تلاش کرنے کے لیے برادر اسلامی ملکوں سے رابطوں کو تیز کرنا چاہیے اور اتفاق رائے سے مربوط پالیسی بنانی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت یمن کے معاملے پر کوئی بھی پالیسی اختیار کرنے سے قبل سیاسی قوتوں اور پارلیمنٹ کا اعتماد میں لے اور مشاورت کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے تاکہ اس معاملے پر متفقہ پالیسی اختیار کی جاسکے ۔