کراچی، این اے 246 کو ’سیاسی اکھاڑا ‘ بنانے کے بجائے شہر کے مسائل پر بات کی جائے ، عثمان معظم

بدھ 1 اپریل 2015 17:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی حلقہ NA-246سے امیدوار اور ”پاسبانِ پاکستان “کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم نے کہا ہے کہ کراچی مزید خون خرابے کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ قومی ، سیاسی اور مذہبی جماعتیں اگر مخلص ہیں تو بچکانہ سیاست سے اجتناب کرتے ہوئے کراچی شہر کو سیاسی اکھاڑا نہ بنائے اور کراچی کے بنیادی مسائل لاقانونیت ، بھتہ خوری ، ڈبل سواری پر بار بار پابندی ، عدالتوں اور تھانوں میں ناانصافیوں ، ٹرانسپورٹ مسائل کے حل ، شہر سے مافیاؤں اور خوف و ہراس کی فضاء کے خاتمے اور نئی نسل کے مستقبل کو سنوارنے کے نکات پرمحض زبانی کلامی دعوؤں کے بجائے متحد ہو کر عملی کارکردگی کا مظاہرہ کریں ۔

اللہ تعالیٰ نے موقع دیا اور عوام کی بھرپور تائید حاصل ہوئی تووہ کراچی کو محبتوں ، خوشبوؤں ، پھولوں اور روشنیوں کا شہر بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

کراچی کی انتظامیہ فریق بن کر حالات کو بگاڑنے کی سازش کا حصہ نہ بنے ۔ وہ فیڈرل بی ایریا میں الیکشن ورکرز اجلاس سے خطاب اورحلقہ NA-246کے مختلف علاقوں سے ملاقات کے لئے آئے ہوئے نمائندہ وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔

وفود نے عثمان معظم کو اپنے خاندانوں اور برادریوں کی جانب سے حمایت میں ووٹ ڈالنے اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ اس موقع پر مرکزی صدرنائب طارق جمیل ، آفتاب الدین قریشی ،عبدالحاکم قائد ، پاسبان کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل ، عبدالصمد ، ولید و دیگر بھی موجود تھے ۔ عثمان معظم نے کہا کراچی اب بھی مافیاؤں کے کنٹرول میں ہے ۔ ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری ، امتحانات میں نقل ، منشیات فروشی ، کھیل کے میدانوں اور پلاٹوں پر قبضے ، ہر سطح پر میرٹ کی پامالی ، ڈبل سواری پر بار بار پابندی ، ملاوٹ، چور بازاری اور دھوکہ دہی ، عدالتوں اور تھانوں میں ناانصافیوں ، ٹرانسپورٹرز کی بدمعاشیوں ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، پانی کی قلت ، منافع خوری ، اسٹریٹ کرائم اور خوف و ہراس کی فضاء کے خاتمے کے زبانی کلامی دعوؤں سے عوام کے کان پک چکے ہیں ۔

اب مسائل کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے ۔کراچی تعلیم یافتہ لوگوں کا شہر ہے اور ہمارا اولین مقصد معاشرے کے نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے چکر میں مظلوم عوام پر مزید ظلم و ستم ڈھا رہی ہیں ۔ کراچی ملک کا معاشی حب ہے ، امن و امان کی فضاء کا قیام یہاں کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے ۔

اس شہر کو ”ٹارزن “اور ”رابن ہڈ“ کی نہیں مدبرانہ ، سنجیدہ ، بہادر اور عوام سے گہری ہمدردی رکھنے والی لیڈر شپ کی ضرورت ہے ۔ عثمان معظم نے کہا کہ 23دن ”انتخابی فیور“ ہے ، سیاسی جماعتیں اعلیٰ ظرفی ، رواداری اور بردباری کا مظاہرہ کریں کیونکہ پھر سب نے اسی شہر میں ایک ساتھ رہنا اور ملک و قوم کی بہتری کے لئے جدوجہد جاری رکھنی ہے ۔

متعلقہ عنوان :