کامونکے، تفتیشی آفیسر نے کار چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کو بھاری نذرانہ لیکر چھوڑ دیا

بدھ 1 اپریل 2015 17:04

کامونکے (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) تفتیشی آفیسر نے کار چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کو بھاری نذرانہ لے کر چھوڑ دیا جبکہ دوسرا ملزم ناقص تفتیش کی وجہ سے ضمانت پر رہا ہوگیا،ایس ایچ او اور ڈی ایس پی نے بھی مدد کرنے سے انکار کردیا،متاثرہ شہری کی پریس کانفرنس۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق کسوکے روڈ کے رہائشی نذیر احمد نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اس کی کار نمبر ایل ای سی 4132گیارہ فروری 2015کو چوری ہوگئی جس کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج ہوا مقدمہ درج ہونے کے چند دن بعد موبائل فون پر کال آئی کہ اگر کار واپس چاہتے ہو تو تین لاکھ روپے کا بندوبست کرو تاہم معاملہ اڑھائی لاکھ روپے میں طے گیا بعدازاں میں نے اپنے طور پر کال ڈیٹا نکلوایا اور پولیس کو اطلاع دی مگر پولیس نے ان سنی کردی بلکہ تفتیشی آفیسر رانا طارق محمود دھمکانے لگا کہ تم نے اپنے طور پر کال ڈیٹا کیوں نکلوایا،کچھ دن بعد پھر اسی نمبر سے رقم کا مطالبہ کیا گیا جس پر میں نے رقم دینے کا وعدہ کیا تو کال کرنیوالے نقاش نے اپنے بھائی طاہر سکنہ ہڈالہ تحصیل گوجرخان اور مختار احمد سکنہ کوٹلی نواب کو بھیجا جن کو میں نے پولیس کے حوالے کردیا جن میں سے ایک ملزم مختار احمد کو تفتیشی آفیسر رانا طارق نے مبینہ طور پر بھاری نذرانہ لے کر چھوڑ دیا جبکہ دوسرا ملزم ناقص تفتیش کی وجہ سے ضمانت پر رہا ہوگیا،نذیر احمد نے بتایا کہ ملزمان کے پکڑے جانے کے بعد مقامی ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے پاس بھی داد رسی کیلئے گیا مگر کسی نے بھی میری مدد نہ کی،نذیر احمد نے اعلیٰ احکام سے داد رسی کی اپیل کی ہے ،اس سلسلہ میں جب تھانہ سٹی فون پر رابطہ کیا گیا تو وہاں سے بتایا گیا کہ رانا طارق گوجرانوالہ گئے ہیں وہ ہی اس بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں۔