خیبرپختونخوا حکومت یو ایس ایڈ پروگرام کے منصوبے کی تکمیل پر ناکام ہوگئی، 7 کروڑ 90 لاکھ ڈالر مزید خرچ کرنے سے روک دیا گیا ، یو ایس آفس آف انسپکٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ

بدھ 1 اپریل 2015 16:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء ) یو ایس ایڈپروگرام کی نگرانی کرنے والے امریکی ادارے یو ایس آفس آف انسپکٹر جنرل نے خیبرپختونخوا حکومت میں میونسپل سروسز کی بہتری کیلئے 10 کروڑ ڈالر سے زائد کے یو ایس ایڈ پروگرام کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے یو ایس ایڈ کو فنڈ کے بقیہ7 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کو مزید خرچ کرنے سے روک دیا ۔

تفصیلات کے مطابق یو ایس آفس آف انسپکٹر جنرل نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں قراردیا ہے کہ اس حوالے سے پشاور ملا کنڈ اورڈیرہ اسماعیل خان میں میونسپل سرہ بند منصوبے کو بہتر بنانے کیلئے یو ایس ایڈ اور خیبرپختونخوا کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلمپمنٹ کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 102 ملین ڈالر کی رقم میونسپل سروسز کی بہتری کیلئے استعمال کی جاتی تھیں لیکن 3 سال گزر جانے کے بعد سوائے پشاور کے کسی اور ڈویژن میں کوئی منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا ، معاہدہ 5 فروری 2011ء میں طے پایا لیکن 3 سالوں سے زائد عرصہ میں سے صرف 6 فیصد رقم خرچ کی جاسکی ۔

(جاری ہے)

پشاور میں چند منصوبے مکمل کیے گئے جبکہ مالا کنڈ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں میونسپل سروسز کے ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کیلئے کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے زیادہ بہتر ہوگا کہ یو ایس ایڈ بچ جانے والے 79 ملین ڈالر کے فنڈز روک لے یا پھر پروگرام جاری رکھنے کی صورت میں یو ایس ایڈ آفس انسپکٹر جنرل کو اس حوالے سے تحریری وضاحت دے ۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی مخلوط حکومت وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی قیادت میں کام کررہی ہے اور تحریک انصاف ہمیشہ اس بات کی تردید کرتی ہے کہ وہ صوبے میں غیر ملکی فنڈز کوئی منصوبہ نہیں چلا رہے