مہمند لیویز کے ٹرینر کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے 24 سالہ نوجوان اہل علاقہ کے ہمراہ پشاور پریس کلب پہنچ گئے

منگل 31 مارچ 2015 22:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31مارچ۔2015ء) مہمند لیویز کے ٹرینر کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے 24 سالہ نوجوان اہل علاقہ کے ہمراہ پشاور پریس کلب پہنچ گئے اور گورنر خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ تشدد کرنے والے مہمند لیویز کے ٹرینر کے خلاف کارروائی کی جائے  گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذہنی معذور ہونے والے شاہد احمد کے لواحقین کا کہنا تھا کہ شاہد احمد تین ماہ قبل مہمند لیویز میں بھرتی ہوا اور غلنئی لیویز سنٹر میں ٹریننگ پر تھا کہ تین روز قبل ٹرینر نے شاہد احمد سے حساب کتاب رکھنے والی نوٹ بک دکھانے کا مطالبہ کیا شاہد نے کمرے سے نوٹ بک لانے کی اجازت چاہی جس پر مہمند لیویز کے ٹرینر زین نے شاہد احمد کو ڈنڈے سے تشدد کا نشانہ بنایا  اور اس کے سر کو دیوار کے ساتھ ٹکرایا ۔

(جاری ہے)

اس کے بعد پانی پھینکا اور پورا دن بارش میں کھڑا رکھا جس کی وجہ سے شاہد احمد اپنا ذہنی توازن کھو چکا ہے اور وہ چلنے پھرنے کے بھی قابل نہیں  ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے تیسرے روز شاہد کے ساتھ دیگر لیویز ساتھیوں نے گھر میں اطلاع دی جس پر لواحقین شاہد کو لے کر پہلے پی اے اور پھر اے پی اے کے آفس شکایت کے لئے گئے تو انہوں نے زبردستی دفتر سے نکال دیا ۔ انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ مہمند لیویز کے ٹرینر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور پولٹیکل ایجنٹ و اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ کے رویئے کا بھی نوٹس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :