کم عمر بچیوں کی شادی کروانے سے ان پر جسمانی اور ذہنی طور پر بہت بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں،کمشنرمیرپور خاص

منگل 31 مارچ 2015 17:41

میرپورخاص( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء )ڈویژنل کمشنر میرپورخاص شفیق احمد مہیسر نے کہا ہے کہ کم عمر بچیوں کی شادی کروانے سے نہ صرف ان پر جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بہت بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں حمل و زچگی کے دوران ماوٴں کی شرح اموات میں اضافہ بھی ہو رہا ہے ۔یہ بات انہوں نے بھٹائی کلچرل ہال میں بانھ بیلی این جی او کی جانب سے بچیوں کی تعلیم کے فروغ ،کم عمر بچیوں کی شادی کی روک تھام اور زبردستی شادی کروانے کی روک تھام کے موضوع پر منعقدہ افتتاحی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم عمر بچیوں کی شادی کی روک تھام اور زبردستی شادی کی روک تھام کیلئے اسمبلیوں نے قانون سازی تو کی ہے مگر ان پر مکمل عملدر آمد نہ ہونے کی وجہ سے مختلف قسم کے مسائل جنم لے رہے ہیں اور کہا کہ قانون پرعمل درآمد کروانا ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عدلیہ اور وکلاء کی بھی ذمیداری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہاں پر اداروں کی موجودگی ہوتی ہے وہاں مسائل کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ مسائل حل بھی ہوتے ہیں اور بانھن بیلی وہ ماڈل سماجی ادارہ ہے جو پورے سندھ میں سماجی وفلاحی کام کر رہا ہے ۔

انہوں نے بانھ بیلی کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینٹر کو ہدایت کی وہ اس پروجیکٹ کی اہمیت و افادیت کے متعلق زیادہ سے زیادہ لوگوں میں شعور اجاگر کریں اور اُمید ظاہر کی کہ بانھ بیلی آئندہ بھی معاشرتی مسائل کو اجاگر کرنے اور حل کرنے میں اسی طرح کام کرتی رہیگی ۔اس موقع پر ڈائریکٹر بانھ بیلی یونس بندھانی اور ڈسٹرکٹ کو آرڈینٹر بانھ بیلی میرپورخاص محمد بخش کپری نے کہا کہ بانھ بیلی این جی اوز گذشتہ 30سالوں سے سماجی مسائل کی نشاندہی اور حل کیلئے کام کر رہی ہے جبکہ میرپورخاص میں 8سالوں سے فعال کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت شروعاتی مر حلے میں ارلی چائلڈ میرج ایکٹ 2013کے تحت مسائل کے متعلق آگاہی دینے کے لیئے ضلع میرپورخاص کی دوتحصیلوں شجاع آباد اور حسین بخش مری کے 30دیہاتوں میں کام کیا جائیگا جس میں 1500بچیاں، 1500لڑکے جبکہ 4000والدین شامل ہیں اس کے علاوہ کمیونیٹی آرگنائیزیشن بھی تشکیل دی جائیں گی جس میں 30مرد اور عورتیں اور 20یوسی سیکریٹریزاو رنکاح رجسٹرار شامل ہوں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ گورنس گروپ بھی تشکیل دئے جائیں گے جس میں سول سوسائٹی ،اساتذہ،ضلعی انتظامیہ ،یوسی سیکریٹریز ،لیڈی ہیلتھ ورکرز ، سماجی تنظیموں کے نمائندگان اور صحافی بھی شامل ہوں گے۔اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر ٹو ندیم الرحمن میمن ،سابقہ ایم پی اے شمیم آراء پنہور ،ڈپٹی کمشنر میرپورخاص رشید احمد زرداری ،حافظ حفیظ الرحمن فیض ،ڈی او سوشل ویلفیئر خیر محمد ڈاہری ،ڈاکٹر خالد ،ڈی ایس پی علی رضا لغاری و دیگر نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانھ بیلی نے بہت اہم موضوع پر سمینا ر منعقد کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں خاص طور پر شیڈول کا سٹ کمیونٹی میں کم عمربچیوں کی شادی اور زبردستی شادی کروانے کا رجحان بہت زیادہ ہے جس کی روک تھام کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔اس ضمن میں ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔سمینار میں یوسی سیکریٹریز ،لیڈی ہیلتھ ورکرز ،سماجی تنظیموں کے رہنماوٴں سوشل ورکرز ،مرداور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔