شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے تاجر برادری سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کوا پنا کردار ادا کرنا ہوگا ، عبدالرحیم زیارت وال

منگل 31 مارچ 2015 17:32

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء )صوبائی وزیر اطلاعات و پارلیمانی لیڈر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالرحیم زیارت وال ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ،میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ اور ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی اور ضلعی حکو مت بلدیاتی نظام اور فعال اور مضبوط بناکر کوئٹہ شہر کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے دستیاب وسائل بروئے کارلاتے ہوئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائے گی مسائل سے چھٹکارے اور شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے تاجر برادری سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کوا پنا کردار ادا کرنا ہوگا ،کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے جبکہ پارکنگ نہ رکھنے والے ہسپتالوں کو سیل اور بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر ہونے والی عمارتیں گرادی جائیں گی۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے منگل کو چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز میں عہدیداروں اور ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پرصوبائی مشیر جنگلات عبیداللہ بابت ،وزیراعلیٰ کے ایڈوائزر احمد جان، رکن صوبائی اسمبلی عبدالمجید اچکزئی ،ولیم برکت ،چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر حاجی جمعہ خان ،چیئرمین حاجی ولی محمد ،ژوب چیمبر کے شیخ محمد صابر مندوخیل ،شیخ اسماعیل ،محمد قاسم ،ملک ندیم کاسی ،عبداللہ جان نورزئی ،حاجی نعمت خان نورزئی اور دیگر بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیراطلاعات عبدالرحیم زیارت وال نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلعی حکومت کے ساتھ ملکر ٹریفک کے نظام سمیت سیوریج کے سسٹم اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر محکموں کو بھی درست سمت میں لانے کیلئے کردار ادا کر رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے مناسب منصوبہ بندی کے ذریعے عملی اقدامات کئے جائیں تاکہ منصوبوں کوبروقت مکمل کرکے انکے ثمرات عوام تک پہنچائے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ ملک بھر میں سب سے پہلے بلوچستا ن حکومت نے احسن طریقے سے مکمل کیا ہے اور مذکورہ نظام فعال ہوچکا ہے ہماری کوشش ہے کہ شہر میں کوالٹی اور پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال بناکر ایسا نظام متعارف کروایا جائے کہ قانون پر عملدرآمدکو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں۔انہوں نے میئر کو تجویز دی کہ وہ گزشتہ بیس سال کے دوران کوئٹہ شہر میں سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ کو منسوخ کریں اس میں حائل دشواریوں اور رکاوٹوں کی پروا کئے بغیر عوام کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اس سلسلے میں صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کریگی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بجٹ میں سرمایہ کاری کیلئے خطیررقم رکھی ہے تاجر آئیں صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر سرمایہ کاری کریں۔عبدالرحیم زیارت وال نے کہاکہ بلدیاتی اداروں نے اگر شہر میں مسائل کے حل کیلئے کوئی منصوبہ بندی کی ہے اوراسکے کاغذات تیار ہیں تو صوبائی حکومت کوفراہم کرے تاکہ حکومت وفاق سے ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بناسکے۔

میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ خان نے کہا کہ کوئٹہ شہر جوکہ ماضی کے حکمرانوں کی عدم توجہی کی وجہ سے مسائل کا گڑھ بن چکا ہے اس لئے ہمیں آٹھ ماہ تک ہنی مون پریڈ دیا جائے تاکہ ہم مسائل کو سمجھ کر اورحالیہ دنوں میں منعقدہ سیمینار میں سامنے آنے والی تجاویز پر عملدرآمد کرکے مسائل کو حل کرسکیں ہماری کوشش ہے کہ شہر میں ٹریفک کے نظام ،صفائی صورتحال اور سیوریج کے سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے خطیر رقم کی ضرورت ہے تاکہ اس رقم کو مسائل کے حل کیلئے بروئے کار لائے جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے اس سلسلے میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کیلئے پارکنگ کی شدید ضرورت ہے گوشت مارکیٹ کوگرا کر وہاں پر پارک تعمیر کریں گے تاکہ باچاخان چوک پر ہونے والے جلسوں کو روکا جائے اور جس کی پارٹی نے جلسہ کرنا ہو وہ پارک کی فیس ادا کرکے وہاں پر جلسہ کرسکے اسی طرح سرکلر روڈ بس اڈے اور کپڑا مارکیٹ میں بھی پارکنگ اور دیگر کاروباری مراکز قائم کریں گے تاکہ پارکنگ کا مسئلہ حل ہو۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئٹہ شہرمیں 310عمارتیں زیر تعمیر ہیں جن میں سے بمشکل 50لوگوں نے اجازت حاصل کی ہے جبکہ باقی عمارتیں بغیر کسی اجازت اور نقشے کے تعمیر کی جارہی ہیں جن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی عمارتوں کو گرا دیں گے اس سلسلے میں کسی دباؤ کوقبول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تجاوزات ختم کرنے کیلئے شہریوں کو وقت دیا ہے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ حرکت میں بغیرکسی دباؤ کے تمام تجاوزات ختم کریں ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں قائم تمام بس اڈوں کو جلد ہی ہزار گنجی منتقل جبکہ گیراجوں ‘ڈیرہ فارموں ،شورومز سمیت بڑے گوداموں کو شہر سے باہرمنتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ پلانٹ کوفعال بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ اسے چلانے کیلئے روزانہ ایک ہزار ٹن کچرہ کی ضرورت ہے جبکہ کوئٹہ شہر میں پیدا ہونے والے ایک ہزار ٹن کچرے میں سے صرف 350ٹن کچرہ اٹھانے کی سہولیات ہمارے پاس موجود ہیں شہر کے 58حلقوں میں سے 15بڑے حلقوں میں خاکروب نہیں جاسکتے کیونکہ ہمارے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کمی ہے ہمیں وسائل فراہم کئے جائیں اور افرادی قوت میں اضافہ کیا جائے تاکہ ان علاقوں میں بھی صفائی کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی جانب سے کوئٹہ کیلئے پانچ ارب روپے کا پیکج انتہائی کم ہے راولپنڈی میٹرو بس سروس اورکراچی کی طرح کوئٹہ کیلئے پیکج کا اعلان کیا جائے تاکہ شہریوں کے مسائل حل کرنے میں مددمل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کوچاہئے کہ وہ بلوچستان میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے کیلئے اقدامات کریں کیونکہ گرمیوں کے سیزن میں اکثر اوقات دہشت گردی کی کارروائیوں میں بجلی کے ٹاور اڑادیئے جاتے ہیں جس کے باعث باغات اورفصلات تباہ ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور ضلعی حکومت بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے بس اڈے کو فوری طور پر ہزار گنجی منتقل کرے۔ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس بلوچ نے کہا کہ ضلعی حکومت نے تجاوزات اور بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی جس میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی حکومت نے ہمیں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر عوام کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کریگی۔