،،سیکرٹری داخلہ پلاٹ سکینڈل،،

نیب نے 4کروڑ روپے مالیت کا پلا ٹ ایک کروڑ میں رجسٹری کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد ، ڈی سی اور کمشنر سے وضاحت طلب کرلی

منگل 31 مارچ 2015 13:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) سیکرٹری داخلہ پلاٹ سکینڈل نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے جبکہ نیب نے سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی 4 کروڑ روپے کے پلاٹ کی رجسٹری ایک کروڑ میں کرنے پر اسلام آباد کے تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر سے وضاحت طلب کرلی ہے ۔ سیکرٹری داخلہ نے پولیس فاؤنڈیشن سے شہداء کیلئے وقف پلاٹ حاصل کرکے چار کروڑ روپے میں فروخت کیا تھا جبکہ رجسٹری ایک کروڑ کی ظاہر کرکے ٹیکس چوری کی ہے نیب حکام نے پولیس فاؤنڈیشن سے سیکرٹری داخلہ پلاٹ سکینڈل کا پورا ریکارڈقبضہ میں لے لیا ہے جس میں واضح ہوگیا ہے کہ سیکرٹری داخلہ نے پلاٹ کے لئے ذاتی حیثیت سے درخواست دی تھی اور اس درخواست میں سیکرٹری کے دستخط بھی موجود ہیں ۔

سیکرٹری نے کمرشل پلاٹ حاصل کرکے چار کروڑ میں بیچ دیا جبکہ رجسٹری ایک کروڑ میں ظاہر کی تاکہ ٹیکس چوری کی جاسکے ۔

(جاری ہے)

نیب نے رجسٹری کی منظوری دینے والے تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد کو بھی طلب کرلیا ہے اور اس سلسلے میں کمشنر اسلام آباد ، ڈی سی اسلام آباد سے بھی وضاحت طلب کرلی ہے ۔ نیب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد میں اربوں روپے کی جائیدادوں کی خریدوفروخت ہوتی ہے جبکہ ریونیو میں سیکرٹری داخل کی کرپشن کی وجہ سے حکومت کو ٹیکس کم دیئے جاتے ہیں سیکرٹری داخلہ سے جب اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

31مارچ۔2015ء نے وضاحت کے لیے رابطہ کیا تو انہوں نے فون سننے سے انکار کردیا نیب ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پلاٹ سکینڈل کو ہر حال میں حتمی نتیجہ تک پہنچایا جائے گا اور قوم کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ضرور ہوگا ۔ نیب ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ پولیس فاؤنڈیشن نے سیکرٹری داخلہ کو پلاٹ الاٹ کرنے کے بعد اب چار پلاٹ پولیس شہداء کو الاٹ کرنے بارے یقین دہانی کرائی ہے نیب نے پولیس فاؤنڈیشن کو ہدایت کی ہے کہ شہداء کیلئے مختص پلاٹ کسی افسر کو الاٹ نہ کئے جائیں سیکرٹری داخلہ کیخلاف اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے بارے ریفرنس بنایا جارہا ہے کیونکہ سیکرٹری داخلہ نے نیب کو وضاحت دینے سے بھی انکار کردیا ہے ۔