افواج پاکستان کو عرب و عجم کی جنگ میں نہ جھونکاجائے، مشرف نے امریکی غلامی میں تمام حدیں عبور کر کے پاکستان کو دہشت گردی کا گڑھ بنا یا ، سزا پوری قوم بھگت رہی ہے ، حکمران سعودی غلامی میں اس حد تک نہ جائیں کہ یمن شام جیسے حالات یہاں پیدا ہوں ،عرب و عجم میں فرقہ وارانہ قتل عام امریکی سازش کا حصہ ہے ،افغانستان اور بھارت کے ساتھ بارڈ ر غیر محفوظ اب ہزاروں میل طویل تیسرے بارڈر پر خانہ جنگی سے، پاکستان کی بقاء کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، دو لاکھ فوج دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہے

پیپلزپارٹی کے مرکزی راہنما سردار سلیم حیدر خان کی گفتگو

منگل 31 مارچ 2015 13:35

فتح جنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2015ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی راہنما سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ افواج پاکستان کو عرب و عجم کی جنگ میں نہ جھونکاجائے، مشرف نے امریکی غلامی میں تمام حدیں عبور کر کے پاکستان کو دہشت گردی کا گڑھ بنا دیا ہے، جس کی سزا پوری قوم بھگت رہی ہے ، حکمران سعودی غلامی میں اس حد تک نہ جائیں کہ یمن شام جیسے حالات یہاں پیدا ہوں ،عرب و عجم میں فرقہ وارانہ قتل عام امریکی سازش کا حصہ ہے ،افغانستان اور بھارت کے ساتھ بارڈ ر غیر محفوظ اب ہزاروں میل طویل تیسرے بارڈر پر خانہ جنگی سے پاکستان کی بقاء کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، دو لاکھ فوج دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہے، حکمران اور پاک فوج کو سعودی حکومت کی بے جا غلامی کی بجائے ثالث کا کردار کر کے عالم اسلام کو فرقہ وارانہ جنگ سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

خصوصی گفتگو میں سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ مشرف نے امریکی کی غلامی میں پاکستان کو دہشت گردی کی آگ میں جھونک دیا جس کے نتائج آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے اسی ہزار پاکستانی اس جنگ میں شہید ہو چکے ہیں اب بھی دو لاکھ فوج دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہے پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردی کے ہاتھوں معصوم لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے ۔

انھوں نے حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ عرب و عجم کی اس جنگ میں غیر جانبدار رہا جائے اور ایک خود مختار و آزاد قوم کی طرح اپنے ملک اور قوم کے مفادات میں فیصلے کئے جائیں، ڈالروں اور ریالوں کی خاطر قوم و ملک جنگ کی بھٹی میں نہ جھونکا جائے۔ پاکستان کو ایک باوقار ملک کی طرح چند ٹکوں کی خاطر دوسرے ملکوں کے مفادات کی بجائے اسلام پاکستان اور قوم کے مفادات کو مد نظر کر فیصلہ کرنا ہونگے، اب پاکستان مزید دوسروں کی جنگ میں ایندھن بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔