کفری قوتیں اسلام کو غیر مستحکم کرنے کیلئے اپنے مذموم عزائم کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سازشیں کرتی آرہی ہیں ،مذہبی وسیاسی جماعتیں،

حوثی باغیوں کے ذریعے ایک بار پھر کفری قوتیں اسلام پر حملہ آور ہونے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں،حکومت کاحرمین شرفین کے تحفظ کیلئے سعودی حکومت کے تعاون کا فیصلہ قابل ستائش ہے، رہنماؤ ں کا خطاب

پیر 30 مارچ 2015 23:25

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء ) بلوچستان کے مذہبی رہنماؤں نے حوثی باغیوں کی کارروائیوں کو اسلام دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہے کہ کفری قوتیں ایسے عناصر کے ذریعے حرمین شریفین پر حملہ آور ہونے کی سازشیں کر رہی ہیں وقت اور حالات اس بات کا تقا ضا کر رہے ہیں کہ آج عوام اہلسنت یکجا ہوجائیں تاکہ اسلام قرآن صحابہ  کے دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے حکومت پاکستان کی جانب سے حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے سعودی حکومت کے تعاون کا فیصلہ قابل ستائش ہے اور اس کیلئے ہم ہر قسم کا تعان کرنے کو تیا رہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مولانا عصمت اللہ صالم ،اہلسنت والجماعت کے صوبائی کنونیئر مولانا محمد رمضان مینگل ، مولانا انوار الحق حقانی ،حزب اللہ ،جمعیت علما اسلام ( س ) کے مفتی عبدالواحد ، جماعت اسلامی کے عبدالقیوم کا کڑ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مولانا نصیر احمد مشوانی ، اہلسنت والجماعت کے مفتی کلیم اللہ حیدری ،انجمن تاجران بلوچستان کے صدر محمد رحیم کاکڑودیگر نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام تحفظ حرمین شریفین ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچی ریلی کے شرکاء نے جھنڈے اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔مقررین نے کہاکہ ہمیشہ سے کفری قوتیں اسلام کو غیر مستحکم کرنے کیلئے اپنے مذموم عزائم کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سازشیں کرتی آرہی ہیں اور حوثی باغیوں کے ذریعے ایک بار پھر یہی کفری قوتیں اسلام پر حملہ آؤر ہونے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں جن میں نہ تو وہ ماضی میں کامیاب ہوئے اور نہ اب کامیاب ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور دیگر قوتوں کی جانب سے حوثی باغیوں کو استحکام بخشنا درحقیقت حرمین شریفین پرحملہ آور ہونے اور قبضہ کرنے کی ناپاک کوشش ہے جس کے خلاف پوری امت مسلمہ یکجا ہوچکی ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ امت مسلمہ اپنے دین کے مرکز کو کسی صورت بھی نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے حرمین شریفین کا دفاع ہمارے دین کاجز ہے اور کفری قوتیں اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے حوثی باغیوں کے ذریعے امت مسلمہ کے جذبات کو للکارنے کی کوشش کی مگر ہم ان قوتوں پر یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ مسلمان اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر بھی اپنے دین کے جز کا تحفظ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکہ اور دیگر نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں داعش کی کارروائیوں پر تو واویلا کرتی ہیں مگر حوثی باغیوں کے جارحانہ رویوں اور معصوم اور نہتوں کے بہیمانہ قتل پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں کیونکہ پس پردہ حوثی باغی ان کفری قوتوں کی ایما پر کام کرتے ہوئے انکے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مملکت پاکستان میں جو بھی حوثی باغیوں کو معاونت فراہم کرنے کیلئے آواز بلند کریگا اسے اس ملک کا غدار قرار دیا جائے اور جس طرح داعش کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا تھا اسی طرح حوثی باغیوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی موثر کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں اور پاک فوج کی جانب سے جس طرح سعودی حکومت سے تعاون کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ آج حکمران اس بات کا ادراک کرچکے ہیں کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی دل کی آرزو یہی ہے کہ حرمین شریفین پر حملہ آور ہونے والوں کو ناکام کرتے ہوئے انکے عزائم خاک میں ملائے جائیں اور ہم حکومت اور پاک فوج کی جانب سے سعودی حکومت کی معاونت کے فیصلے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ اس ضمن میں انہیں جس قسم کے تعاون کی ضرورت ہوگی عوام اہلسنت انکے شانہ بشانہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کی مذموم سازش کی گئی تھی مگر اس وقت بھی ان ناعاقبت کفری قوتوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اب بھی انہیں واضح کرتے ہیں کہ وہ عوام اہلسنت کے جذبات کو مت للکاریں اگر وہ اپنی ان ناپاک سازشوں سے باز نہ آئے تو دنیا بھر میں موجود عوام اہلسنت ان حوثی باغیوں اور انکی پشت پناہی کرنے والی قوتوں کو خاک میں ملادیں گے آج اس ملک میں چند سیاسی قوتیں اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے سعودی عرب کی معاونت کے حکومتی فیصلے کو غلط قرار دے رہی ہیں ہم انہیں یہ واضح کردیناچاہتے ہیں کہ انکے سیاسی مقاصد دین اسلام کے تحفظ پر فوقیت نہیں رکھتے ہم اپنے سر دھڑ کی بازی لگاکر اپنے دین کے مرکز کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور اب وہ بھی اپنے سیاسی مفادات کے حصول کی بجائے بحیثیت مسلمان اپنا مثبت کردارادا کریں اور سیاست کو چھوڑ کر حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ایک صف میں کھڑے ہوجائیں کیونکہ یہ وقت سیاسی شعبدہ بازی کا نہیں بلکہ امت مسلمہ کے تحفظ کا ہے اوراس کیلئے تمام مسلمان یکجا ہیں اگر انہوں نے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کی کوششیں ترک کرتے ہوئے حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے آواز بلند نہ کی تو آنے والا کل انہیں کبھی معاف نہیں کریگا ۔

انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اللہ کے گھر اور مقدس مقامات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے آؤاز بلند کریں اور جولوگ حرمین شریفین پر حملہ آور ہونے کیلئے علم بغاوت اٹھائے آگے بڑھ رہے ہیں انکے ناپاک قدموں کو نیست و نابود کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :