ڈیزاسٹر رسک رڈکشن میں سرمایہ کاری کسی بھی ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ناگزیر ہے،مشاہد اللہ خان،

قدرتی آفات ے نمٹنے کے لیے ملک میں ڈزاسٹر رسک رڈکشن میں سرمایہ کاری سے مثبت نتائج حاصل ہونگے، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تغیرات

پیر 30 مارچ 2015 23:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تغیرات، سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کی ڈیزاسٹر رسک رڈکشن میں سرمایہ کاری کسی بھی ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ناگزیر ہے اور جب کہ پاکستان میں موسمیاتی تغیرات کی باعث قدرتی آفات کے واقعات میں شدت آرہی ہے، ان آفات کے اثرات کو کم کرنے یا ان سے نمٹنے کے لیے ملک میں ڈزاسٹر رسک رڈکشن میں سرمایہ کاری سے مثبت نتائج حاصل ہونگے۔

وزارت کے کمیٹی روم میں پیر کو چیرمین نیشنل ڈزاسٹر مئنجمنٹ اتھارٹی ( NDMA)، میجر جنرل اصغرنواز، کی جانب سے پاکستان کی ڈزاسٹر مئنجمنٹ کے حوالے سے تیاری کے موضوع پر بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ کوئی بھی ملک کسی بھی قدرتی آفت کو ٹال نہیں سکتا تاہم ڈزاسٹر رسک رڈکشن کے حوالے سے ضروری اقدامات اور تیاری کرکے ان آفات کے نتیجے میں پیداہونے والے خطرات یا نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے اور جانوں کے ضیاع کو بھی روکاجاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

مگر اسکے لیے پائیدار انفراسٹرکچر کے لیے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔مشاہد اللہ نے NDMA کے حکام کورضاکار نوجوانوں پر مشتمل گاوں کی سطح پر ایسی فور س تیار کی جائے جس سے ملک کے تمام علاقے کسی بھی وقت قدرتی آفات کے آنے سے پہلے یا اس کے بعد ، خاص کر ریسکیو، رلیف اور ری ہبلیٹیٹ میں اپنا کردار اداکرسکیں اور ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کی کوششوں کو ملکی سطح پر اجاگر کرکے ان کو اعزازات سے نوازا جائے۔

NDMA کے چیرمین میجر جنرل اصغرنوازنے وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان کو بتایا کہ ملک میں قدرتی آفات کی بروقت پیشن گوئی کرنے کے حوالے سی ملک میں ٹیکنالاجی کی کمی ہے، جس کو پورا کرنے کے لیے NDMAملک کے متعلقہ سرکاری اور غیر سرکاری اداروں سے ملک کر کام کررہا ہے۔ حال ہی میں حکومت جاپان نے کسی بھی سمندری طوفان کی ڈھائی دن یا 60گھنٹے پہلے پیشن گوئی کرنے کے لیے ایک ارلی وارننگ ریڈار سسٹم پاکستان کے جنوبی ساحلی علاقے میں لگانے میں مالی و تکنیکی مدد فراہم کررہا ہے۔

جس کی مدد سے ساحلی علاقوں میں رہائش پذیر کمیونٹیز کا کسی بھی سمندری طوفان سے پہلے بروقت انخلا ممکن بنانے کے ان کی جانوں کے بچایا جاسکتا ہے۔اس ارلی وارننگ ریڈار سسٹم کی کل لاگت تقریباً1.84بلین روپے ہے، جس کے لیے پاکستان 34ملین روپے فراہم کرے گا۔۔