بلوچستان کے عوام کی جان و مال و قومی دلت کی بھرپور حفاظت کریں گے، نیشنل پارٹی،

قومی وسائل و اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،بلوچستان کی قومی دولت کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا،ترجمان

پیر 30 مارچ 2015 22:16

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی جان و مال و قومی دلت کی بھرپور حفاظت کریں گے۔ قومی وسائل و اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گابلوچستان کی قومی دولت کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گانہ کرپشن کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔ گوادر تا ژوب قومی دولت و وسائل کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔

کسی کو بھی اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے کہ وہ موجود مخلوط قوم پرست و جمہوریت پسند حکومت کی موجودگی میں قومی دولت پر ڈاکہ ڈالے گا یہ بات نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہی بیان میں جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبدالواسع کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب کو بلوچستان میں حالات کی بہتری اور ترقیاتی عمل میں پیشرفت ہضم نہیں ہوپارہی اور چورمچائے شور کے مصداق مولانا صاحب نے اپنے دور اقتدار کے دوران کرپشن و اقرباء پروری کے جو ریکارڈ قائم کئے تھے وہ سب عوام کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا صاحب کو پہلی بار اقتدار نصیب نہیں ہوا ہے جس پر اس کی چیخ و پکار بند ہونے کا نام ہی نہیں لیتی۔

(جاری ہے)

مولانا صاحب 10سال تک اس صوبے کے سیاہ و سفید کے مالک رہے ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے کونسی نمایاں کارکردگی دکھائی ہیں ۔ بیان میں کہاگیا کہ موجودہ صوبائی حکومت ایک ذمہ دار قومی حکومت ہے جو بلوچستان کی قومی دولت ، زمین و وسائل اور ایک ایک پائی کی ذمہ دار ہے بلوچستان کی حقیقی قوم پرست و جمہوریت پسندسیاسی جماعتوں کی حکومت ہے اس دور میں وسائل و قومی دولت کی بندر بانڈ اور قومی دولت کے سمجھوتے کا تصور بھی ممکن نہیں بیان میں کہا گیا کہ ریکوڈک کا پروگولڈ پراجیکٹ بلوچستان کی قومی دولت ہے اور اس کے دفاع کیلئے عالمی ثالثی کی عدالت میں بلوچستان کے کیس کا بھرپور دفاع کررہے ہیں ریکوڈک پر کیس اس کمپنی نے کیا ہے جسے گذشتہ صوبائی حکومت نے نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے بیدخل کیا تھا ایسی کمپنی نے پاکستان اور بلوچستان کے خلاف عالمی عدالت میں کیس کیا ہے جس کا دفاع مرکزی و صوبائی حکومتیں دونوں مل کر کررہی ہیں بلوچستان کے وسائل کے دفاع کیلئے موجودہ مخلوط صوبائی حکومت کوئی کسر بھی فروگذاشت نہیں کرے گی۔

مولونا کے کردار و ایمان سے پور ابلوچستان واقف ہے انہیں اس حوالے سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں بلوچستان کے حقیقی وارث ابھی تک زندہ ہیں وہ اپنے وسائل و قومی دولت کادفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر کاشغر روڈ پر سیاسی دکانداری کی کوشش ہرگز کامیاب نہیں ہو گی بلوچستان کی مخلوط صوبائی حکومت اور اس میں شامل حقیقی قوم پرست و جمہوریت پسند جماعتیں اپنے وسائل و اختیارات و مطالبات کا دفاع کرنے کی صلاحیت اچھی طرح رکھتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مولونا صاحب کی گذشتہ حکومت کی کیوں چھٹی کی گئی یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے بلوچستان کا ہر فرد اس سے واقف ہے کہ گذشتہ حکومت کی نمایاں کارکردگیاں کیا رہی ہیں مولانا صاحب عوام کو گمراہ نہیں کرسکتے حکومت کی رخصتی اور گورنر راج کے نفاذ کے دوران ریکوڈک کا نام بھی نہیں تھا اب مولانا صاحب اپنی سیاسی موت کو شہادت کا درجہ دینے کیلئے ریکوڈک کو درمیان میں لارہے ہیں گذشتہ حکومت پر نا اہلی کا الزام کورٹ نے لگایا جبکہ کوئٹہ کہ وہ دن راتیں سب کو یاد ہیں کہ لاشیں روڈ پر پڑی ہوئی تھیں لوگ احتجاج کررہے تھے جبکہ مولانا کی ٹیم کا کہیں درک بھی نہین تھا۔

امن وامان کی انتہائی خراب صورتحال تھی۔ حکومت نام کی کوئی شے نظر نہیں آرہی تھی تمام حکومتی ادارے عملاً مفلوج تھے۔ مولانا صاحب اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کیلئے اب گھڑے مردے اکھاڑ ررہے ہیں اور ریکوڈک کے نام پر سرخرو ہونے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ریکوڈک کاپرگولڈ پراجیکٹ کے نام سے سمر مبارکمند کی سربراہی میں گذشتہ حکومت نے پراجیکٹ شروع کیا جو کہ کرپشن و اقرباء پروری کی اعلیٰ مثال تھی مخصوص ٹولے کے مفادات کے پیش نظر اس پراجیکٹ کو قائم کیاگیا جس سے بلوچستان کی قومی دولت کو لوٹنے اور ضائع کرنے کا باقاعدہ اہتمام کیاگیا لیکن موجودہ حکومت نے آتے ہی اس پراجیکٹس کے تمام فنڈز روک دےئے او رگذشتہ کابینہ کے اجلاس میں پراجیکٹ کو ختم کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کیا۔

عجیب بات ہے کہ مولانا صاحب کے قائم کردہ پراجیکٹ کا ہیڈ آفس اسلام آبا دمیں قائم کیاگیا اور من پسند افراد کو پراجیکٹ میں ملازمت کے بہانے اچھی تنخواہیں اور مراعات سے نوازاگیا اس عوام دشمن پراجیکٹ کو بند کرنا موجودہ مخلوط حکومت کی نمایاں کارکردگیوں میں سے ایک ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا ہے جہاں تک پشتون علاقوں میں ریاست کے اداروں کی شرپسند افراد کے خلاف ہونے والی کاروائیوں کا تعلق ہے ان کی منظوری جمعیت علماء اسلام کی لیڈر شپ نے خود اسلام آباد میں وزیراعظم کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس میں دی ہے لہذا جھوٹ اور منافقت پر مبنی سیاسی بیان بازی بند کی جائے اس سے عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :