2745ملین روپے کی لاگت سے جدید انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسزقائم کیا جائے گا‘ مجتبیٰ شجاع الرحمن،

منشیات کے خاتمے کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری فلاحی تنظیموں کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے‘صوبائی وزیر

پیر 30 مارچ 2015 20:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء ) وزیرقانون، ایکسائز و ٹیکسیشن ، خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت منشیات کے خلاف قوانین کو سختی سے نافذ اور اس لعنت کے خلاف رائے عامہ بھی بیدار کررہی ہے، علماء ، اساتذہ ، فلاحی تنظیمیں ، منتخب نمائندے خصوصاً میڈیا منشیات کے استعمال کے ہولناک نتائج سے عوام کو آگاہ کریں، لاہور کو ڈرگ فری سٹی بنانے کے لئے 38ملین روپے کے ایک پراجیکٹ کے تحت منشیات کے شکار لوگوں کو اس لعنت سے نجات دلانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں،غیر سرکاری فلاحی تنظیموں سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور اس منصوبے میں حکومت کا ہاتھ بٹھائیں، حکومت انہیں بھرپور تعاون فراہم کرے گی، 600ملین لوگ تمباکو نوشی کی پیچیدگیوں کے باعث ٹی بی و پھیپھٹروں کی خطرناک بیماریوں سے متاثر ہیں ، کینسر جیسی مہلک بیماریوں کے علاج معالجہ کے لئے سرکاری ہسپتالوں میں شعبہ کینسر کو اپ گریڈکیاجا رہا ہے - عوامی وفود اور ڈاکٹرزکے وفود سے ملاقات کے دوران مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں پیچیدہ امراض کی تشخیص جدید آلات فراہم کئے جا رہے ہیں اور میمو گرافی مشینیں فراہم کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا میں سالانہ ایک کروڑ27 لاکھ سے زائد افراد کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے ہر سال 81 لاکھ افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طبی ماہرین کے مطابق صرف پاکستانی خواتین میں سالانہ 90 ہزار سے زیادہ کینسر کے کیس رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ حکومت نے ٹیچنگ ہسپتالوں میں کینسر کے علاج کے لئے جدید مشینیں نصب کر دی ہیں ۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہحکومت مہلک اور خطرناک بیماریوں کے علاج معالجہ کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ طبی ادارے قائم کررہی ہے اور 2745ملین روپے کی لاگت سے جدید انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسزقائم کیا جائے گااورایمرجنسی وارڈ آپریشنل کرنے کے لئے 650ملین روپے کے فنڈز فراہم کئے گئے ہیں-انہوں نے کہا کہ کڈنی ولیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کے لئے 50 ایکڑ اراضی مختص کر دی گئی ہے جس کے لئے مطلوبہ فنڈز فراہم کئے جائیں گے- امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز وادویات کے لئے گزشتہ سال کے مقابلے میں دوگنے فنڈز 60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں اور کم وسائل رکھنے والے لوگوں کوتشخیص وادویات کی فراہمی کے لئے 8 ارب 75 کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔