حریت کانفرنس کی طرف سے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی غفلت شعاری کی شدید مذمت

پیر 30 مارچ 2015 19:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے بعد کسی بھی متوقع سیلابی صورت حال سے نمٹنے اوربچاؤ کے تئیں کٹھ پتلی انتظامیہ کی غفلت شعاری اورنااہلی کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ کا محکمہ آبپاشی ، فلڈ کنٹرول اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ اب بھی خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اورمستقبل میں کسی بھی سیلابی صورتحال اور اس سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حالیہ دنوں میں نام نہاداسمبلی میں کسی متوقع سیلاب کے خطرات کے حوالے سے جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس سے عوامی حلقوں میں شدید تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ماہرین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ستمبر کے سیلاب میں تین سو کے قریب انسان جاں بحق ،648000ایکڑاراضی پر کھڑی فصلیں اورتین لاکھ مکان کو مکمل یا جزوی طورپر تباہ اور سات سو کے قریب دیہات سیلاب سے زیر آب آگئے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ سیلاب زدگان کی بحالی اور دوبارہ آبادکاری سے متعلق انتظامیہ کے اعلانات محض سراب ثابت ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ دانستہ طورپر کشمیری عوام کو عذاب اور مصائب میں مبتلا رکھ رہی ہے ۔ حریت کانفرنس کے ترجمان کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پوری وادی کشمیر میں ہفتہ کے روز سے مسلسل بارشیں جاری ہیں اور تجارتی مرکز لال چوک سمیت متعدد علاقوں میں بارشوں کا پانی کھڑا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر میں معمولی بارشوں کے نتیجے میں دریاؤں اور ندی نالوں کی سطح ایک دم خطرے کے نشان کو چھو جاتی ہے اور لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہو جاتے ہیں،ایسی صورتحال میں یہ کٹھ پتلی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مجرمانہ غفلت شعاری اور لا پرواہی ترک کر کے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن ضروری اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :