میری فتح میرپور کی غیرت کی فتح ہے۔ تاریخی فتح پر میں میرپور کے عوام کو تہہ دل سے مشکور ہوں، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

پیر 30 مارچ 2015 19:49

میرپور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) آزادکشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ضمنی انتخاب جیتنے کے بعد میرپور میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ میری فتح میرپور کی غیرت کی فتح ہے۔ اس تاریخی فتح پر میں میرپور کے عوام کو تہہ دل سے مشکور ہوں۔ہم نے عمران ِخان کے ویژن کی طاقت سے نواز اور زرداری کی مفاہمت کی سیاست کو منوں مٹی تلے دفن کردیا۔

راجہ فاروق حیدر اور ارشد غازی دونوں بڑے باپ کے بیٹے ہیں۔ دونوں نے میرپور میں جس بے غیرتی کا مظاہرہ کیا اُس سے راجہ حیدر اور غازی الٰہی بخش کی روحیں بھی کانپ اُٹھی ہوں گی۔ ضمنی الیکشن کو مسلم لیگ ن نے اپنے غیرت کا نام دیا تھا۔ پھر خود ہی اپنی غیرت کی قبر کھود ڈالی۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم سکندر حیات نے اس کڑے وقت میں جس جرأت اور جس غیرت کا مظاہرہ کیا اُس سے آزادکشمیر بھر میں ایک نئی سیاسی سوچ پیدا ہوئی ہے۔

میرپور کے کمشنر، چیئرمین ایم ڈی اور ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے کی مہلت دیتا ہوں کہ وہ ضمنی الیکشن کے دوران کی گئی الاٹمنٹس منسوخ کردیں۔ جو جو تجاوزات پر پلاٹ الاٹ ہوئے ہیں اُنہیں بھی فی الفور منسوخ کردیا جائے۔ یادرہے کہ اب میں پی ٹی آئی کا ممبر اسمبلی ہوں۔ ہمارے قائد عمران خان کا حکم ہے کہ اگر حق نہ ملے تو پھر اپنا حق چھین کر لے لو۔

موجودہ ضمنی الیکشن کی کامیابی کئی لحاظ سے تاریخی ہے۔ میں نے اسمبلی سے استعفیٰ دیکر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے آزادکشمیر کی تاریخ میں ایسا کسی نے نہیں کیا۔ وزیراعظم چودھری مجید پچاس دنوں تک میرپور میں بیٹھا رہا۔ ایسا واقعہ بھی ہماری تاریخ میں پہلے کبھی رونما نہیں ہوا۔ وزیراعظم کے ساتھ 22وزیر بھی اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ پچاس دنوں تک میرپور میں موجود رہے۔

ایسا بھی پہلے کبھی نہیں ہوا۔ موجودہ حکومت نے لگاتار عبرتناک اور شرم ناک انداز میں چار ضمنی الیکشن ہارے۔ ایسا بھی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ چودھری مجید نے اربوں روپے کے وسائل خرچ کیے۔ لوگوں کو پلاٹ الاٹ کیے۔ 500سے قریب لوگوں کو ملازمتوں کے لیٹر جاری کیے۔ اتنے وسیع پیمانے پر وسائل کا استعمال بھی اس سے پہلے نہیں ہوا۔ جس شرم ناک انداز میں مسلم لیگ ن نے اپنا امیدوار حکومتی امیدوار کے حق میں دستبردار کروایا۔

ایسا واقعہ بھی ہماری تاریخ میں پہلے رونما نہیں ہوا۔ اس دستبرداری کے بعد مسلم لیگ ن کے غیرت مند کارکنوں نے جو ردِ عمل ظاہر کیا یہ بھی ایک تاریخی واقعہ ہے۔ میری کامیابی کے بعد تحریک انصاف آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی بن گئی یہ بھی ایک تاریخی واقعہ ہے۔ اس لیے موجودہ ضمنی الیکشن اور اس میں کامیابی کئی لحاظ سے تاریخی رہی۔ وزیراعظم کے ساتھ جو 22وزراء میرپور میں ضمنی الیکشن کے دوران موجود رہے۔

آنے والے جنرل الیکشن میں اُن میں سے ایک بھی وزیر دوبارہ ممبر اسمبلی نہیں بنے گا۔ اگر وہ ممبر اسمبلی بن گیا تو مجھے سیاست کا کوئی حق نہیں۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ میں نے الیکشن جتوانے میں بیرسٹری کی ہوئی ہے لیکن الیکشن ہروانے میں میں نے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے۔ چودھری مجید میں ذرا بھی شرم اور غیرت ہے تو اسے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ورنہ میں عنقریب مجید کی حکومت کے خلاف سخت گیر اور ریاست گیر اعلان کروں گا۔

ہم حکومت، مجید اور اس کے کرپٹ وزراء کے پاس اب زیادہ دیر نہیں رہنے دیں گے۔پریس کانفرنس کے موقع پر پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر ظفر انور، سابق وزیر خواجہ فاروق، یاسر سلطان، سابق امیدوار اسمبلی چودھری رزاق، شاہد انور، سابق ایڈمنسٹریٹر چودھری ایوب، میڈیا ایڈوائزر نصیر احمد چودھری ایڈووکیٹ، سابق چیئرمین ایم ڈی اے چودھری صدیق، سابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ چودھری منشاء، چودھری عنصر صارم، ڈاکٹر معروف، انجمن تاجراں کے صدر آصف ڈار، چودھری معروف آف کھاڑک، ناصر قریشی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے مزید کہا کہ میرپور کے لوگوں نے اس الیکشن میں جو کرنا تھا وہ کردیا۔ اب لوگوں کا مجھ پر قرض ہے۔ اس الیکشن میں تمام برادریاں میرے ساتھ تھیں۔ سب برادریوں کی ایک ہی برادری تھی اور وہ برادری میرپور کی غیرت کی برادری تھی۔ چودھری مجید نے جس اندازمیں ریاستی تشخص کو پامال کیا اور جس شرمناک انداز میں مسلم لیگ ن نے آصف علی زرداری کے کہنے پر اپنا امیدوار بٹھایا اُس سے میرپور کے غیرت مند لوگوں میں ایک انقلابی صورت پیدا ہوگئی۔

جو بالآخر ہماری فتح کا بڑا سبب بنی۔ میری پوری ٹیم نے بھی میری کامیابی میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ میں پی ٹی آئی کا پہلا ممبر اسمبلی ہوں۔ اب پی ٹی آئی آزادکشمیر کے اندر پارلیمانی جماعت بن چکی ہے۔ اپنی سیٹ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو تحفے کے طور پر پیش کرتا ہوں۔ ضمنی الیکشن کے بعد پورے آزادکشمیر میں ایک انقلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

میری کامیابی کا جشن میرپور کے علاوہ پورے آزادکشمیر میں منایا جارہا ہے۔ سونامی کا طوفان اب میرپور سے پھیل کر ریاست کے اطراف و اکناف میں پہنچے گا۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے غیرت مند اور نظریاتی کارکنوں کو ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔ آزادکشمیر میں زرداری کے نوکروں کی حکومت کے دِن اب ماضی کا قصہ بن چکے۔ آنے والا وقت تحریک انصاف کا وقت ہے۔ ہم عمران خان کے نظریات او ر افکار کی روشنی میں آزادکشمیر کی آزادی اور تعمیرِ آزادکشمیر میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ ***