مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تبائی مچادی،8 افراد جاں بحق ،متعدد لاپتہ،درجنوں مکانات تباہ

پیر 30 مارچ 2015 16:30

سرینگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تبائی مچادی، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مکانات تباہ ہوگئے جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ متعدد افراد لاپتہ ہیں،دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کا نشان پار ہونے کے بعد سرکاری طور پر سیلاب کا اعلان کر دیا گیا ، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت،متاثرہ علاقوں میں امتحانات ملتوی کر دیے گئے، اسکولوں میں2 دن کی چھٹی کا اعلان کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ضلع بڈگام میں گزشتہ تین روز سے جاری بارشوں کے نتیجے میں چرار شریف کے علاقے میں دورہائشی مکانات گرنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعد د افراد لاپتہ ہیں ملبے سے 8 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

جموں کشمیر حکومت نے سری نگر اور سنگم میں جہلم کا پانی کی سطح خطرے کا نشان پار ہونے کے بعد سرکاری طور پر سیلاب کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

ساتھ ہی حکومت نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔جہلم دریا میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد اتوار کی رات کو سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔ بڈگام اور پونچھ میں نچلے علاقوں میں پانی بھرنے کے بعد وہاں سے لوگوں کو نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔جموں کشمیر ایک بار پھر سیلاب کا سامنا کر رہا ہے اسی کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے 72 گھنٹے تک موسم میں بہتری کا امکان نہیں ہے۔

ہفتہ کی شام سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے جہلم سمیت تمام بڑے ندی نالوں کی سطح بلند ہونے کے بعد وادی میں تقریباً چھ پلوں کو نقصان پہنچا ہے، اس کی وجہ سے کئی علاقوں کا رابطہ ضلعی ہیڈکواٹر سے منقطع ہو گیا ہے۔جموں کشمیر کے وزیر تعلیم نعیم اختر نے بتایا کہ گزشتہ سال آئی آفت سے سبق لیتے ہوئے حکومت سیلاب کنٹرول اور انتظام کے لیے ضروری قدم اٹھا رہی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارش کی وجہ سے 18 گھروں سمیت 44 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے انتباہ جاری ہونے کے بعد سے سری نگر اور جنوبی کشمیر میں دریائے جہلم کے نزدیکی علاقوں سے لوگ محفوظ مقامات کے لیے نکل چکے ہیں۔جموں کشمیر میں امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں اور اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال بھی ستمبر میں سیلاب نے جموں کشمیر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی اور دارالحکومت سری نگر کو تو تقریبا برباد کر دیا تھا۔ ہزاروں لوگ بے گھر اور تباہ ہو گئے تھے۔ کم سے کم 200 افراد اس میں ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :