سیگریٹ کی ڈبیوں پر تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت سے متعلق بین الوزارتی کمیٹی کااہم اجلاس کل تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت کے لیے تاریخ میں 60 دنوں تک توسیع کر دی گئی ہے

کمیٹی اس فیصلے سے محصو لات اور سمگلنگ کے متعلق ممکنہ اثرات کا جائزہ لے گی‘ذرائع وزارت صحت ہو گا

پیر 30 مارچ 2015 16:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء )سیگریٹ کی ڈبیوں کے 85 فیصد حصے پر تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت سے متعلق امور طے کرنے کے لیے قائم کی گئی بین الوزارتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج منگل کو د ہو رہا ہے ۔ جس میں اس فیصلے کے ممکنہ مالی اور معاشی اثرات کا جائزہ لیا جا ئے گا۔وفاقی حکومت نے کمیٹی کی معاونت کے لیے تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت کے لیے ڈیڈ لائن میں 60 دنوں تک توسیع بھی کر دی ہے۔

وزا ر ت صحت کے ذرائع کے مطابق تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت کے لیے تاریخ میں توسیع کا فیصلہ منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن نے سیگریٹ کی ڈبیوں پر تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت کے آرڈیننس مجریہ 1979ء کی دفعہ 3کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہو ئے کیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی سیگریٹ کی ڈبیوں کے 85فیصد حصے پر تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت سے محصو لات اور سمگلنگ پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لے گی اس ضمن میں اس فیصلے کے نفاذ سے متعلق امور پر سٹیک ہو لڈرز سے مشاورت بھی کمیٹی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

بین الوزار تی کمیٹی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین، تمباکو کے کاشتکاروں، ریٹیلرزاور سیگریٹ ساز اداروں کی آرأ سنے گی۔اس اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں کیبنٹ ڈویژن، وزیر اعظم سیکرٹیریٹ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ارکان شامل ہیں۔جبکہ کمیٹی کی سربراہی وزارت صحت کی وزیر مملکت کریں گی جبکہ سیکرٹری ہیلتھ بھی کمیٹی ممبران میں شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق امسال 12 فروری کو منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن نے سیگریٹ کی ڈبیوں پر مو جودہ 40 فیصد حصے پر تصویری ہیلتھ وارننگ کی اشاعت کو بڑھا کر 85 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس فیصلے کے ممکنہ مالی اور معاشی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے وزارت خزانہ نے 13مارچ کو ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی