پی ٹی اے‘ وزارت آئی ٹی ‘ انسٹافون سے 22 ارب 13 کروڑ وصول کرنے میں ناکام

انوشکا رحمن ذمہ دار کا تعین نہیں کر سکیں‘ آڈٹ رپورٹ

پیر 30 مارچ 2015 13:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) پاکستان ٹیلیکام اتھارٹی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے انسٹا فون سے 22 ارب روپے سے زائد کی واجبات وصول کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے۔ آڈیٹر جنرل نے 22 ارب کی عدم وصولی کا ذمہ دار براہ راست پی ٹی اے اور وزارت کو قرار دے دیا ہے۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء کو ملنے والی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کی اپنی رپورٹ میں انسٹا فون 22 ارب 13 کروڑ روپے کا ڈیفالٹر اور بھاری رقم کی ڈیفالٹر کی وجہ وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کا انسٹا فون سے غیر ضروری تعاون ہے ۔

رپورٹ کے مطابق فنانس ڈویژن کی طرف سے کمپنی کے ڈیفالٹ قرار دینے کے باوجود پی ٹی اے نے کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے میں لمبی تاخیر کی اور تاخیر کی وجہ پی ٹی اے کے ایک ممبر کی عدم موجودگی بتائی گئی ہے جو کہ اصولی اکثریت کے تحت معمول کے معاملات حل کرنے کے اصول کی نفیاور خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

شوکاز نوٹس میں تاخیر سے بھاری واجبات بن گئے جو آج تک وزارت وصول کرنے میں ناکام ہوئی ہے آڈٹ حکام نے وزارت آئی ٹی کو ہدایت کی ہے کہ انسٹا فون کو بلا جواز فائدہ پہنچانے والوں کا تعین کیا جائے اور ان کے خلاف جرمانہ و کارروائی کی جائے ۔

وزیر آئی ٹی انوشکا رحمن آڈٹ رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں ڈال کر ابھی تک ذمہ داروں کا تعین ہی نہیں کر سکی اور نہ 22 ارب 13 کروڑ روپے کی وصولی کر سکی ہیں۔ انسٹا فون کی گارنٹی والی رقم بارے بھی رپورٹ فراہم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی سے یہ معاملہ تندہی سے اٹھانے کامطالبہ کیا ہے۔