صوبائی دارلحکومت پشاورمیں ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ نہ تھم سکا،دوہفتوں کے دوران چارافراد ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بنے،

سیاسی جماعت کے رہنماء،ڈاکٹرشکیل آفریدی کے وکیل،پولیس اہلکار اورپاک فوج کے اہلکار کوایک ہی طرز پرنشانہ بنایاگیا، پشاورمیں ہونیوالے واقعے ایک ہی طرز پرکئے گئے ،مسلح موٹرسائیکل سواراپنے ٹارگٹ تک پہنچنے کے بعدباآسانی فرارہونے بھی کامیاب ہوجاتے ہیں

اتوار 29 مارچ 2015 23:06

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) صوبائی دارلحکومت پشاورمیں ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ نہ تھم سکا،رواں مہینے سیاسی جماعت کے رہنماء،ڈاکٹرشکیل آفریدی کے وکیل،پولیس اہلکار اورپاک فوج کے اہلکار کونشانہ بنایاگیا۔ضلع پشاورمیں دوہفتوں کے دوران چارافراد ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بنے۔جبکہ ضلع نوشہرہ میں بھی ایک دینی جماعت کے رہنماء کونشانہ بنایاگیا۔

ذرائع کے مطابق پشاورمیں ہونیوالے واقعے ایک ہی طرز پرکئے گئے ۔مسلح موٹرسائیکل سواراپنے ٹارگٹ تک پہنچنے کے بعدباآسانی فرارہونے بھی کامیاب ہوجاتے ہیں تاہم سیکورٹی ادارے اورپولیس نے ان واقعات میں ملوث افراد کو تاحال گرفتارنہیں کیاجوسوالیہ نشان ہے۔گزشتہ ہفتہ پشاورکے نواحی علاقہ پجگی روڈ پر ڈاکٹرشکیل آفریدی کے وکیل سمیع اللہ کونشانہ بنایاسمیع اللہ آفریدی اپنے گھر کے قریب جارہے تھے ،اسی ہفتے نواحی علاقے میں مسلم لیگ ن کے ضلعی رہنماء کوبھی نشانہ بنایاگیا،گزشتہ رات نوشہرہ میں بھی ایک دینی جماعت کے رہنماء نشانہ بنایاگیا۔

(جاری ہے)

اسی طرح اتوار کے روزپشاورحیات آباد میں پاک فوج کے کرنل طاہر عظیم کونشانہ بنایاہے ،نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے اندھادھندفائرنگ کرکے طاہرعظیم کونشانہ بنایا۔ذرائع کے مطابق صوبائی دارلحکومت پشاورمیں جتنے بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونماء ہوئے اس میں ملوث افراد کے حوالے سے پولیس بھی لاعلم ہیں اورتاحال کوئی گرفتاری بھی عمل نہیں لائی گئیں۔

متعلقہ عنوان :