معیشت کی بحالی کیلئے سرگرداں وزیراعلیٰ آسڑیلیا میں کرکٹ میچ، دیگر خلیج میں بیٹھ کر سرکاری خرچے پر بیٹھ کر لطف اندوز ہورہے ہیں،، مولانا عبدالواسع،

سیروتفریح کے شوقین حکومت کے ارکان صو بائی ترقیاتی بجٹ کو خرچ کرنے میں مکمل طور پر نا کام ہے ،بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر

ہفتہ 28 مارچ 2015 21:23

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء ) جمعیت علما ء اسلام کے بلو چستان اسمبلی میں پارلیما نی و اپو زیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ مو جو دہ صوبائی حکومت کے کس غلطی کی اصلاح کریں وزیر اعلیٰ بلو چستان صوبے کے تمام ترمعاملا ت چھو ڑ کر فوڈ اینڈایگریکلچرآرگنا ئزیشن کے ساتھ ایسے پروگرام میں شرکت کرنے آسٹریلیا گئے ہے جبکہ ان کی باقی ماندہ ٹیم معیشت کی اصلاح کے نام پر دبئی روانہ ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز صوبائی حکومت کی جا نب سے دبئی میں معیشت میں بہتری کے نام پر منعقدہ سمینا ر پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہی145 انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان لندن سے آسٹریلیا ایک ایسے چھوٹے مسئلے میں صوبائی حکومت کی نمائندگی کرنے گئے ہے جس میں سابق صوبائی حکومت کی نما ئندگی ڈپٹی سیکرٹری کے لیو ل کے آفیسر کیا کرتے تھے سیروتفریح کے شوقین حکومت کے ارکان جو اپنے صو بائی ترقیاتی بجٹ کو خرچ کرنے میں مکمل طور پر نا کام ہے نے اب اسلام آباد کے بعد دبئی کا رخ کرلیا ہے معیشت کی بحالی کیلئے سرگرداں وزیراعلیٰ آسڑیلیا میں کرکٹ کے میچوں سے جبکہ دیگر خلیج میں بیٹھ کر سرکاری خرچے پر بیٹھ کر لطف اندوز ہورہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ ما ضی میں آسٹریلیا صوبے کی نمائندگی کیلئے جو بھی اعلیٰ سطح وفد گیا ہے ہمیشہ معدنیا ت کے شعبے کو اولیت دی لیکن ڈاکٹر مالک خشک سالی سے متاثر بلوچستان کے بکروں کے بال نظر آیاجس نے آسڑیلین حکومت سے بکروں کے بالوں کو ایک صنعت میں تبدیل کرنے میں مدد کی درخواست کی جو کہ صوبے کے عوام کے لئے یقیناًایک نئی با ت ہے کہ اب دیگر معاملا ت میں خو د کفیل صوبائی حکومت مال مویشیوں کے بالو ں کو ایک معیشت میں تبدیل کرنے جا رہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنے من پسندآفیسران کے ہمر اہ اسٹریلیا کے سیر وتفریں سے واپس نہیں آئے تھے کہ ان کی ٹیم کو دبئی کے سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری پر قائل کرنے کا خیال آیا جس کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا انتظار کئے بغیر ان کی ٹیم دبئی یاتراء کو نکل گئی ہے جہاں وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کیلئے غریب عوام کی رقم سے ہو ٹلوں میں مقیم ہو گئے ہیں وہ ایک پیج پر چلنے والی صوبائی حکومت سے پو چھتے ہیں کہ ان میں صلاحیت نہیں کہ وہ صوبے کی ترقیا تی عمل کیلئے مختص فنڈ خرچ کر سکے اور ایک دوسرے کا انتظا ر کےئے بغیر اپنے اپنے منزل کو نکل پڑھیں۔