آئی ڈی پیز کی واپسی، تین قبائلی شاخوں کی 31مارچ سے واپسی کیلئے 1286خاندانوں کی رجسٹریشن مکمل، 35ہزار روپے فی خاندان دئیے جائیں گے

ہفتہ 28 مارچ 2015 19:33

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء )شمالی وزیرستان سے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے تین قبائلی شاخوں کی 31مارچ سے واپسی کیلئے رجسٹریشن مکمل 1286خاندانوں کی رجسٹریشن مکمل واپسی کے موقع پر ہر خاندان کو 35ہزار روپے فی خاندان دئے جائنگے۔

(جاری ہے)

تین قبائل شامیری ششی خیل بوبلی اور سپین وام میرالی کے 6740خاندان نے بنوں اور دیگر علاقوں کی طرف نقل مکانی کی ہے جسکا مختلف مراحل میں واپسی کی جارہی ہیں واپسی کرنے والے قبائلیوں کیلئے بکا خیل ٹی ڈی پی کیمپ کے ساتھ کیمپ تیار کیا جارہاہے جہاں سے وہ با حفاظت اور با عزت طریقہ سے اپنے علاقوں میں واپسی کیلئے روانہ کیا جائیگا پولیٹیکل انتظامیہ شمالی وزیرستان اور ایف ڈی ایم اے کے مطابق کہ شمالی وزیرستان میں جون2014سے شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی ہے جو بنوں لکی مروت کرک اور دیگر علاقوں میں رہائش پذیر ہوگئے ہیں جنکی واپسی کے پہلی مر حلہ میں تین قبائل جسمیں شامیری ششی خیل بوبلی اور سپین وام میرالی کے قبائل شامل ہیں کو واپس بھیجا جارہا ہیں جنکے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور فی خاندان کو واپسی کے موقع پر 35ہزار روپے دئے جائنگے ساتھ میں انہیں امدادی پیکج بھی حوالہ کیا جائیگا اُنہوں نے بتایا ہے کہ یہ وہ علاقے ہیں جہاں پر جنگ کی وجہ سے زیادہ تباہی نہیں ہوئی ہیں اور انشاء اللہ 31مارچ سے متاثرین وزیرستان کی مرحلہ وار واپسی کا عمل شروع کیا جارہا ہے جسمیں شامیری قبائل 31مارچ سے 10اپریل تک واپسی کرینگے میرالی سپین وام کے قبائل 10اپریل سے 13اپریل اور ششی خیل بوبلی متاثرین کو 20اپریل سے 24اپریل تک واپس کیا جائیگا متاثرین کو واپسی کے موقع پر مزید پیکجز دینے کیلئے بھی فیصلہ متوقع ہے لیکن ابھی تک کسی قسم کی مزید پیکج دینے کا اعلامیہ جاری نہیں ہوا ہے انہیں جو 35ہزار انہیں دئے جائنگے اسمیں 10ہزار روپے گاڑی کرایہ کی مد میں اور 25ہزار روپے انکو امدادی پیکج جو انہیں ہر ماہ موبائل سم کے ذریعہ مل رہے ہیں دئے جائنگے اُنہوں نے بتایا کہ متاثرین وزیرستان کو واپسی کے بعد 6ماہ تک راشن دیا جائیگا جنکے لئے وہاں پر راشن کیمپ بنایا جائیگا اور جو لوگ رجسٹریشن سے رہ چکے ہیں وہ بھی اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کیمپ آفس سے فارم وصول کر رہے ہیں اور جو لوگ اپنی مرضی واپس جارہے ہیں انکی رجسٹریشن کی جارہی ہیں ۔