نوشہر ہ اور اوکاڑہ میں فائرنگ کے واقعات میں جے یو آئی کے ضلعی رہنماء اورجمعیت علمائے پاکستان کے رہنما جاں بحق، وزیر اعلیٰ پنجاب نے جے یو پی کے ضلعی عہدیدار شہزاد انجم کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا،ڈی پی او سے رپورٹ طلب ، واقعہ کی تحقیقات کا حکم

جمعہ 27 مارچ 2015 23:33

نوشہرہ/ اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 مارچ۔2015ء) نوشہرہ کے علاقے مدینہ کالونی میں فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی رہنماء مولانا امیر حمزہ جاں بحق ہو گئے، دوسری جانب اوکاڑہ کی شمسیہ کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جمیعت علمائے پاکستان کے مقامی رہنما شہزاد انجم انصاری جاں بحق ہوگئے، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اوکاڑہ میں فائرنگ سے جے یو پی کے ضلعی عہدیدار شہزاد انجم کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سے رپورٹ طلب کر لی۔

جمعہ کو نوشہرہ پولیس کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے مقامی رہنما مولانا امیر حمزہ مدینہ کالونی میں اپنے گھر سے مسجد کی جانب جا رہے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔

(جاری ہے)

فائرنگ سے مولانا امیر حمزہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ جاں بحق ہوگئے۔ پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔دوسری جانب اوکاڑہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جے یو پی کے مقامی رہنما شہزاد انجم جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق شہزاد انجم انصاری کو تین گولیاں لگیں۔ مقتول ضلعی امن کمیٹی کے ممبر بھی تھے۔ واقعہ کے بعد جے یو پی کے کارکنان کی بڑی تعداد ڈسٹرکٹ اسپتال کے باہر جمع ہوگئی۔ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے فائرنگ سے جے یو پی کے ضلعی عہدیدار شہزاد انجم کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ڈی پی او سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق ہونے والے شہزاد انجم کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔