ایری گیشن ایمپلائز یونین نصیرآباد کے سینکڑوں ملازمین کامطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 27 مارچ 2015 17:10

تمبو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء )ایریگیشن ایمپلائز یونین کی صوبائی کال پر چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف ایری گیشن ایمپلائز یونین نصیرآباد کے سینکڑوں ملازمین نے اپنے مطالبات کے حل کیلئے احتجاجی ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیاگیا مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حل کیلئے نعرے درج تھے مظاہرین نے سخت نعرہ بازی کی گئی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مطالبات منظور نہ ہوئے تو30مارچ کوملازمین آوزار چھوڑ ہرتال اور دفاتر کی تالہ بندی کی جائے گی ایریگیشن ایمپلائز یونین نصیرآباد زون کے صدر عبدالحکیم جتک خدابخش سولنگی بختیار خان جتوئی مٹھل خان ودیگر نے کہاکہ ایریگیشن کے ملازمین نے ہمیشہ قدرتی آفات کے دوران اپنی جانوں پر کھیل کر محکمہ کی عزت اور نیک نامی کیلئے اپنی خدمات دی ہیں لیکن صوبائی حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایرگیشن بلوچستان کے ملازمین کے دیئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ پرعمل کر کے مسائل کوحل کرنے کی بجائے ان میں ملازمین کو مختلف ہربوں سے تنگ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ملازمین سخت پریشان ہیں اور کہاکہ محکمہ کے آفیسران نے ٹھیکداروں سے ملی بھگت کرکے ڈرائیوروں کو بیروزگار کرکے قیمتی مشینری کو ناکارہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے نصیرآباد کے پٹ فیڈرکینال ودیگر ذیلی شاخوں کی بھل صفائی کیلئے آنے والے کروڑ روپے کے ٹھیکہ کرنا محکمہ کے ملازمین کو بیروزگار کرنے کے مترادف اقدام ہے صوبائی حکومت فوری نوٹس لے ۔

(جاری ہے)

جس سے محکمہ کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ایری گیشن میں کرپشن کو فروغ دینے والے راشی آفیسروں کے خلاف کارروائی لاتے ہوئے محکمہ کی مشینری کو قابل استعمال لایا جائے اور کہاکہ حالیہ ہونے والی بھرتیوں میں آفیسران نے میٹرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے پروموشن کوٹہ کے تحت ملازمین کو ملنے والی نشتوں پر اپنی خاندان کے افراد کو بھرتی کیا گیا ہے جن کے ثبوت حکام بالا کو بھی فراہم کر دیئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ نصیرآباد انتظامیہ ملی بھگت کے تحت محکمہ ایرگیشن کی کروڑوں روپے کی اراضی واہ گزار کرانے میں مدد کرے جس کو قبضہ گروپ نے قبضہ کرکے رکھا ہوا ہے انہوں نے کہاکہ چارٹرآف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے سخت احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا اور کہاکہ سیکریڑی ایریگیشن اپنے غیر اخلاقی فیصلہ واپس نہ لیا تو 30مارچ کو ملازمین صوبائی کال کی حمایت کرتے ہوئے آوزار چھوڑ ہرتال کریں گے اورپریس کلب کے سامنے مظاہرے کیئے جائیں گے جس کی ذمہ داری سیکریڑی ایریگیشن پر عائد ہوگی۔