پاکستان کسی نئی جنگ کا فریق بننے کا متحمل نہیں ہوسکتا‘ ابھی تک افغان جنگ میں مداخلت کے نتائج بھگت رہے ہیں‘ وزیر دفاع کا مشرق وسطیٰ کی نئی صورتحال میں دوست ممالک کا جنگ میں ساتھ دینے کا بیان افسوسناک ہے‘ مشرق وسطیٰ کی جنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے‘ فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں‘ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں فریق بننے کی بجائے مسلم ممالک میں قیام امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے‘ عرب ممالک ابھی تک اسرائیل سے گولان کی پہاڑیاں آزاد کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، ذوالفقار علی بھٹو نے بھارت سے مذاکرات کے ذریعے ایک گھنٹے میں پانچ ہزار مربع کلومیٹر علاقہ آزاد کرایا تھا

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 27 مارچ 2015 15:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کسی نئی جنگ کا فریق بننے کا متحمل نہیں ہوسکتا‘ ابھی تک افغان جنگ میں مداخلت کے نتائج بھگت رہے ہیں‘ وزیر دفاع کا مشرق وسطیٰ کی نئی صورتحال میں دوست ممالک کا جنگ میں ساتھ دینے کا بیان افسوسناک ہے‘ مشرق وسطیٰ کی جنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے‘ فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں‘ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں فریق بننے کی بجائے مسلم ممالک میں قیام امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے‘ عرب ممالک ابھی تک اسرائیل سے گولان کی پہاڑیاں آزاد کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، ذوالفقار علی بھٹو نے بھارت سے مذاکرات کے ذریعے ایک گھنٹے میں پانچ ہزار مربع کلومیٹر علاقہ آزاد کرایا تھا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان اور ایک پاکستانی کی حیثیت سے محسوس کرتا ہوں کہ چند دنوں سے مشرق وسطیٰ کی جو صورتحال بن رہی ہے اس حوالے سے سعودی حکام نے کہا کہ پاکستان اس جنگ میں ہمارے ساتھ شریک ہے لیکن ہمیں اس بات کا یقین اس لئے نہیں آیا کیونکہ اگر پاکستان مشرق وسطیٰ کی جنگ میں شریک ہوتا تو پارلیمنٹ کو ضرور اعتماد میں لیا گیا ہوتا مگر آج صبح اخبارات میں وزیر دفاع کا بیان کہ ہم مشرق وسطیش میں اپنے دوستوں کی بھرپور مدد کریں گے پڑھ کر حیرانی ہوئی قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بنیادی کردار ادا کیا جبکہ آج بھی ذوالفقار علی بھٹو جیسے لیڈر کی ضرورت ہے جو مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرسکے انہوں نے کہا کہ ایک جانب ہم اندرونی جنگ میں گھرے ہوئے ہیں ان حالات میں پاکستانی قیادت کو چاہئے کہ موجودہ صورتحال میں اپنا تعمیری کردار ادا کرے اور مسلم ممالک کا دورہ کرکے انتشار کو کم کرنے کی کوشش کرے کیونکہ افغانستان‘ شام‘ عراق ہر جگہ مسلمان آپس میں لڑرہے ہیں سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم انسانیت کے حامی ہیں اور امن کی بات کرتے ہیں اور بربادی کے مخالف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندر پہلے ہی انتشار موجود ہے ہم کیسے کسی اور کی جنگ میں کود سکتے ہیں پاکستان کو جنگ کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے پاکستان کو ایسا کردار ادا کرنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ کا حصہ بن جائے۔ ہم نے ایک بار افغانستان کی جنگ کا حصہ بن کر دیکھ لیا ہے جس کے نتائج آج بھی ہم دہشت گردی کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کے باہر چار ماہ تک دھرنا لگا رہا تو ہم یہاں پارلیمنٹ کے اندر موجود تھے اور اس پارلیمان کو بچایا تاکہ پاکستان کے فیصلے عوام کی منشاء کے مطابق ہوں بہت ہوچکا کہ وہ لڑرہا ہے اور یہ لڑرہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کو ساورن ہونا چاہئے پارلیمنٹ ہر مشکل گھڑی میں حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر مشڑق وسطیٰ کی جنگ میں کود پڑا تو اس سے نکلنا مشکل ہوجائے گا یہ ایک ایسی چنگاری ہوگی جو سب کو جلا کر راکھ کردے گی۔

دنیا کی نظریں ہمارے اوپر ہیں درحقیقت وہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ہمیں ایسی قیادت چاہئے جس سے بھارت خو ف کھاتا تھا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بھی فلسطین کیلئے آواز اٹھائی تھی آپ بھی ان کے لئے آواز اٹھائیں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت اتنے بڑے فیصلے بند کمرے میں نہ کرے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ کون سا مسلمان چاہتا ہوں کہ خدانخواستہ سعودی عرب کی سرزمین کو کوئی خطرہ لاحق ہو اور وہ خاموش بیٹھا رہے میری دعا ہے کہ عرب لیگ کا اجلاس مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا حل نکالنے میں کامیاب ہو جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عرب ممالک آج تک گولان کی پہاڑیوں کو آزاد کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکے اس کے برعکس شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پانچ ہزار مربع کلومیٹر علاقہ بھارت سے مذاکرات کے ذریعے ایک گھنٹے میں آزاد کرایا تھا۔