ایل این جی کو توانائی بحران کے حل سمیت مختلف ضروریات کو پورا کرنے کیلئے استعمال کیا جائیگا ‘ وفاقی وزیر پٹرولیم

جمعہ 27 مارچ 2015 14:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء)وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی کو توانائی بحران کے حل سمیت مختلف ضروریات کو پورا کرنے کیلئے استعمال کیا جائیگا ‘ قطر سے آنے والی قدرتی مائع گیس رواں ماہ 31 مارچ کو سسٹم میں آ جائیگی ‘ گھریلو اور صنعتی صارفین مستفید ہونگے ‘بلدیاتی انتخابات 2015ء اور عام انتخابات 2018ء میں ہونگے، مسلم لیگ (ن) اصولوں کی سیاست پر سمجھوتہ نہیں کریگی ‘مدت پوری ہونے سے پہلے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ کیا جائیگا ‘ چار ماہ کنٹینرز پر بیٹھنے سے انقلاب نہیں آتا‘ جمہوری نظام کے اندر رہ کر اور جمہوری اصولوں کے مطابق ملک چلے گا۔

ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہاکہ ایل این جی ٹرمینل 11 ماہ کی ریکارڈ مدت میں قائم کیا گیا ہے جسے پاکستانی کمپنی نے تعمیر کیا انہوں نے بتایا کہ معمول کے مطابق اس ٹرمینل کے قیام اور کام شروع کرنے میں 3 سے 4 سال کا عرصہ لگتا ہے تاہم یہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا طرہ امتیاز ہے کہ اس نے ملک کے پہلے ٹرمینل کے قیام کو محض11 ماہ کی قلیل مد ت میں ممکن بنایاٹرمینل کی بولی کیلئے قانونی طریقہ کار کو اختیار کیا گیا وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ قطر سے آنے والی قدرتی مائع گیس رواں ماہ 31 مارچ کو سسٹم میں آ جائے گی جس سے گھریلو اور صنعتی صارفین مستفید ہونگے۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی کو شفاف طریقے سے درآمد کیا جا رہا ہے جس کے بعد اسے توانائی بحران کے حل سمیت مختلف ضروریات کو پورا کرنے کیلئے استعمال کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ مشرف دور حکومت میں پاکستان کو 6 ڈالر کے فکس پرائس کنٹریکٹ پر 25 سال کیلئے ایل این جی کی فراہمی کی پیشکش گئی تھی تاہم وہ اس کے حصول میں ناکام رہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سالانہ ڈیڑھ ملین ٹن سے لیکر 3 ملین ٹن تک ایل این جی درآمد کی جائے گی جو تقریباً 8 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹس کے حساب سے ہو گی اور عالمی مارکیٹ کا سب سے سستا ریٹ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایشیا کی سب سے سستی ایل این جی پاکستان پہنچے گی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارا ایل این جی کا کنٹریکٹ بھارت سمیت تمام ممالک سے اچھا ہوگا۔وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ملائیشیاء، چائنہ، الجیریا سمیت دوسرے ملکوں سے رابطہ کیا تاہم مذاکرات میں قطر سے مستقل بنیادوں پر ایل این جی کی درآمد کی امید پیدا ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر سی این جی والے اپنی ایل این جی لانا چاہتے ہیں تو ہم انکو ٹرانسپورٹ کرینگے اور مارکیٹ میں طریقہ کار کے مطابق بیچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایل این جی کی قیمت تیل سے منسلک ہوتی ہے، اگر اسے تیل سے منسلک نہیں کرینگے تو یہ بہت بڑا رسک ہوگا، کیونکہ پوری دنیا میں توانائی کی قیمتیں تیل سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر کام جاری ہے، ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے قطر اور ایران سمیت دیگر ممالک سے گیس درآمد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی، ہم نے بجٹ کو توانائی سمیت دیگر منصوبوں کیلئے استعمال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 2015ء میں ہو رہے ہیں ‘ عام انتخابات 2018ء میں ہونگے، عوام نے موجودہ حکومت کو 5 سال کیلئے منتخب کیا ہے اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی، شاہد خاقان عباسی نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات ختم کر کے ملک میں جمہوریت کے استحکام، امن، ترقی اور ملکی خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

انہوں نے کہا کہ چار ماہ کنٹینرز پر بیٹھنے سے انقلاب نہیں آتا جمہوری نظام کے اندر رہ کر اور جمہوری اصولوں کے مطابق ملک چلے گا، جمہوری اصولوں سے انحراف کرنے پر کسی اور کو موقع مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو خیبرپختونخوا میں اچھے نظم و نسق کا مظاہرہ کرنا چاہیے، عوام نے انہیں دہشتگردی کے خاتمے اور اپنی مشکلات کو حل کرنے کا مینڈیٹ دیا ‘ وہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ختم ہونے سے معیشت ٹھیک ہوگی اور ملک ترقی کرے گا، صنعتیں لگنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ کے مسائل پر قابو پانے کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اصولوں کی سیاست پر سمجھوتہ نہیں کرتی، ہم نے انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے تھے انکو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری ہونے سے پہلے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کی لعنت کا خاتمہ کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات 2013ء کی نسبت کافی بہتر ہو گئے ہیں، صورتحال بہتر ہونے پر بجلی کی قیمتیں کم ہونگی جس سے صنعتیں ترقی کریں گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ جلد انٹرنیشنل سٹی بن جائے گا، سیالکوٹ سے لاہور تک ایکسپریس وے بنائی جائے گی، سیالکوٹ میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ بننے سے بہتری آئے گی اور اس کا فیصلہ سیالکوٹ کے صنعتکاروں کو پہنچے گا۔