دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے اڑایا گیا،کراچی پولیس

جمعہ 27 مارچ 2015 13:13

کراچی/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) کراچی کے علاقے لانڈھی میں مرغی خانہ سٹاپ پر پولیس وین کے قریب حملے میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے 2 اہلکار شہید اور 14 زخمی ہوگئے زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ‘ ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں مرغی خانہ بس سٹاپ پر پولیس وین کے قریب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں ایس ایس یو کے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور قریبی ہسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج ایس ایس یو کے 2 اہلکار دم توڑ گئے ‘ جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی شناخت گلزار اور چندر کے ناموں سے ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جناح ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ دھماکے کے 13 زخمی ایس ایس یو اہلکاروں کو جناح ہسپتال لایا گیا تمام زخمیوں کی ہڈیاں فریکچرز اور سر میں چوٹیں آئی ہیں، زخمی اہلکار عبید علی کی حالت تشویشناک ہے جسے سر میں گہری چوٹ آئی ذرائع کے مطابق دھما کے کی آواز دور دور تک سنی گئی س کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے اڑایا گیا، ایس ایس یو کے اہلکار بلاول ہاوٴس کی سیکیورٹی پر تعینات تھے، دہشت گردوں نے بس کی باقاعدہ ریکی اور منصوبہ بندی کے بعد حملہ کیا، حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ نے بتایا کہ دھماکے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق اور 14 زخمی ہوئے ‘دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیاادھرقائد آباد کے ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس وین میں 50 سے زائد اہلکار سوار تھے، بم دھماکے سے زخمی ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 15 سے زائد ہے ایس ایچ او نے بتایا کہ دھماکہ پلانٹیڈ بم سے کیا گیا، دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔

موٹر سائیکل کا انجن نمبر ڈی ایس ای4219991 اور چیسز نمبر 724573 تھا جبکہ اس پر نمبر پلیٹ نہیں لگائی گئی تھی۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پولیس وین پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان خالد خراسانی نے حملے کی زمہ داری قبول کی خالدخراسانی کے مطابق حملہ ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :