Live Updates

تحریک انصاف کا یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے فوجی کارروائی کے فیصلے پر تشویش کااظہار، ہمسائیگی میں پھیلتے ہوئے شیعہ سنی فساد پرحکومت پاکستان اپنی حکمت عملی واضح کرے، ملک مشرقِ وسطی میں جاری کسی بھی شیعہ سنی فساد کا حصہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا ، غیر جانبدارانہ حکمت عملی پر ہی کاربندرہنا چاہیے،ترجمان کابیان

جمعرات 26 مارچ 2015 22:10

تحریک انصاف کا یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے فوجی کارروائی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے فوجی کارروائی کے فیصلے کے نتیجے میں پاکستان کی ہمسائیگی میں پھیلتے ہوئے شیعہ سنی فساد پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے اور حکومت سے پالیسی بیان کے ذریعے اپنی حکمت عملی واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان مشرقِ وسطی میں جاری کسی بھی شیعہ سنی فساد کا حصہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا چنانچہ اسے سختی سے غیر جانبدارانہ حکمت عملی پر ہی کاربندرہنا چاہیے۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ یمن میں شروع کی جانے والی پراکسی وار کے اثرات نا صرف دیگر خلیجی ممالک جن میں خصوصی طور پر بحرین شامل ہے پر مرتب ہونگے، بلکہ پاکستان اور افغانستان بھی اس کی زد میں آئیں گے جو پہلے سے ہی بری طرح دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک عرصے سے فرقہ وارانہ دہشتگردی کا شکار ہے چنانچہ حکومت پاکستان کی جانب سے یمن میں امریکی اشتراک کے ساتھ فوجی کارروائی کرنے والے سعودی عرب کو ممکن معاونت کی فراہمی کے حوالے سے خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریک انصاف کی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران سے اپنے قریبی مراسم اور ملک کی داخلی صورت حال کے پیش نظر خلیج اور مشرقی وسطی میں جنم لینے والے کسی بھی شیعہ سنی تنازعے کا حصہ بننے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

ان کے مطابق پاکستان کو سختی سے غیر جانبدارانہ حکمت عملی پر ہی کاربند رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جب افغانستان میں نئی افغان حکومت تمام فریقین سے بات چیت کے ذریعے قیامِ امن کیلئے کوشاں ہیں خلیج میں فرقہ وارانہ فساد اس پورے امن عمل پر منفی اثرات مرتب کریگا، کیونکہ افغان صدر اشرف غنی خطے خصوصاً پاکستان اور افغانستان کے مابین بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ملحق علاقوں میں ملتِ اسلامیہ (IS)کے ایک advance surveillance mission کی موجودگی کی نشاندہی کر چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے شروع کی جانے والی فوجی کارروائی کے حوالے سے اپنی حکمت عملی واضع کریں اور ایک واضح پالیسی بیان کے ذریعے قوم کو اس سے آگاہ کریں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات