اینگرو کا جہاز قطر سے 2 لاکھ کیوبک فٹ ایل این جی لے کر پورٹ قاسم پر لنگر انداز، دونوں ممالک مابین کی قیمت بارے معاہدہ طے نہ پاسکا ، حکومت نے ایل این جی کی درآمد کیلئے 31مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی، پہلی کھیپ پہلے ہی کراچی پہنچ گئی ، سیکرٹری پٹرولیم

جمعرات 26 مارچ 2015 20:59

کراچی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) اینگرو کا موبائل ری گیسفیکشین یونٹ (جہاز) قطر سے 2 لاکھ کیوبک فٹ ایل این جی لے کر پورٹ قاسم پر لنگر انداز ہو گیا مگر ایل این جی کی قیمت کے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے ۔ سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق 31 مارچ سے پہلے ایل این جی کی درآمد شروع کر دی جبکہ درآمد شدہ ایل این جی نجی پاو رکمپنیوں کو فراہم کی جائے گی۔

جمعرات کو حکومت کی 200 ملین مکعب فٹ یومیہ ایل این جی درآمد کرنے کی پالیسی کے تحت اینگرو ایل اجی جی ٹرمینل کمپنی کا موبائل ری گیس فیکیشن یونٹ (بحری جہاز) قطر سے ایل این جی کی پہلی کھیپ لے کر پورٹ قاسم پہنچ گیا جو کہ دو لاکھ مکعب فٹ تھی۔ اس حوالے سے سیکرٹری وزارت پٹرولیم ارشد مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت نے 31مارچ 2015ء ایل این جی کی درآمد کی ڈیڈ لائن دی تھی جبکہ 31مارچ سے پہلے ہی ایل این جی کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ درآمد شدہ ایل این جی کی قیمت کے تعین کیلئے پی ایس او اور قطرکی کمپنی کے مابین بات چیت جاری ہے تاہم ابھی قیمت کے معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے۔ مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ حکومت فی الحال (ایک سال تک) یومیہ200 ملین مکعب فٹ ایل این جی درآمد کرے گی اور یہ نجی پاور کمپنیوں کو فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :