سوات کے ہوٹلوں کو ورلڈ بنک کے تعاون سے دوبارہ بحال کیا جائیگا، عبدالمنیم

جمعرات 26 مارچ 2015 17:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالمنیم خان نے کہا ہے کہ 2010کے تباہ کن سیلابوں کے دوران سوات کے سیاحتی مقامات پر جہاں عوام کو دیگر جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا وہاں ہوٹلوں کی تباہی کے باعث نہ صرف ہوٹلز مالکان کو مالی نقصان ہوا بلکہ سیاحتی صنعت بھی زوال پذیر ہو گئی تاہم صوبائی حکومت نے سیلاب سے تباہ ہوٹل انڈسٹری کی دوبارہ بحالی کے لئے ایک جامع منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے ۔

جس کے تحت حکومت عالمی اداروں خاص کر ورلڈ بنک اور ایشائی ترقیاتی بنک سے مالی تعاون حاصل کرتے ہوئے ہوٹلز مالکان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرے گی تاکہ وہ اپنے زریعہ روزگار میں اضافے کے ساتھ ساتھ شعبہ سیاحت کے فروغ میں بہتر کردار ادا کرسکیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا ا ظہار اُنہوں نے جمعرات کے روز کلام ، سوات اور شانگلہ کے وفود سے پشاور میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وفودنے پاکستان عوامی ورکر پارٹی کے چےئرمین فانوس گجر اور حاجی اسرار خان کی قیادت میں معاون خصوصی سے ملاقات کی اور درپیش مشکلات سے انہیں آگاہ کیا ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ تحریک انصاف نے انتخابات کے دوران عوام سے جو وعدے کئے تھے اُن پر من وعن عمل کیا جارہا ہے اور عوامی خدمت کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے تمام دستیاب وسائل برؤئے کار لائیں جارہے ہیں ۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے۔ اور انہیں ایک ایک کر کے حل کیا جائے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے ہوٹل مالکان کے لئے واحد زریعہ روزگار تھے ۔ جن کی تباہی سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے جس کا حکومت کو پورا احساس ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ انہیں ایک اچھا امدادی پیکج فراہم کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :