لاڑکانہ ڈویژن میں طویل لوڈ شیڈنگ بند کی جائے ، سید مراد علی شاہ

جمعرات 26 مارچ 2015 16:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) وزیر خزانہ و توانائی سندھ سید مراد علی شاہ نے اندرون سندھ بالخصوص لاڑکانہ ڈویژن اور نوڈیورو میں 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اسے سیپکو حکام کی نااہلی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر سیپکو اور حیسکو حکام اپنی نااہلیوں کا بوجھ سندھ کے عوام پر ڈالیں گے تو سندھ حکومت عوامی مفاد کے تحفظ کے لئے مداخلت کرے گی۔

اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیپکو حکام کم ریکوری کو جواز بنا کر سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حیسکو اور سیپکو حکام کی ملی بھگت سے بجلی چوری کروائی جارہی اور اس کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اس وقت لاڑکانہ اور بالخصوص نوڈیورو میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے وہاں کے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وہاں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کم ریکوری کو جواز بنا کر 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرنا سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ریکوری کرنا سیپکو اور واپڈاکی ذمہ داری ہے، جو کہ وہ اپنی نااہلی چھپانے کے لئے اس کا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اندرون سندھ بالخصوص لاڑکانہ اور نوڈیرو میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے اور وہاں بھی اتنی ہی لوڈشیڈنگ کی جائے جتنی ملک کے دیگر صوبوں کے شہروں میں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہ ہونے پر سندھ حکومت عوام تحفظ کے مفاد میں اس میں مداخلت کرے گی۔