ریاستی دہشت گردی اور اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کے دل سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکتے، کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے حریت رہنماء آسیہ اندرابی پر مقدمہ ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال، پاکستانی پرچم لہراناکشمیری عوام کا بنیادی حق ہے

انصار الامہ کے امیر مولانا فضل الرحمن خلیل کا بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ کے اندراج پر ردعمل

جمعرات 26 مارچ 2015 16:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2015ء) انصار الامہ پاکستان کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن خلیل نے بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے حریت رہنماء آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے اور ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے دل سے پاکستان کی محبت نہیں نکال سکتے ، بھارت کو نوشتہ دیوارپڑھ لینا چاہیے ،کشمیر کا بچہ بچہ پاکستان کی محبت سے سرشار ہے جو صرف پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانا بھارتی آئین کی خلاف ورزی نہیں بلکہ کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے، آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ پر اقوام متحدہ نوٹس لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز یہاں سے جاری کردہ اپنے مذمتی بیان میں مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے ناجائز تسلط کو67سال سے زائد کا عرصہ ہوگیاہے اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں پہلے دن سے موجود ہے لیکن عالمی طاقتیں مسلم دشمنی کامظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ حل کرنے کی بجائے مزید الجھانے میں مشغول ہیں جس کی وجہ سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم رکھنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں معصوم لوگوں کو شہید ، زخمی ، بے گھر اور ہزاروں خواتین کی عصمت دری کانشانہ بنایا گیاہے ،یہی وجہ ہے کہ کشمیری عوام بھارت تسلط سے ہرصورت آزادی چاہتی ہے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کے دل سے پاکستان کی محبت نکالنے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جو بھارتی جاگیر نہیں ہے یہاں پر پاکستانی پرچم لہرانے سے بھارتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی بلکہ یہ کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے جسے ظلم و جبر سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن بھارت کو اب یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ ظلم و جبر کادور ختم ہونے کو ہے اور کشمیرکی آزادی کا سورج طلوع ہونے والا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آسیہ اندرابی پر مقدمہ خارج کیا جائے اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے ۔